دفعہ 370 کو منسوخ کرانے میں غلام نبی آزاد نے بالواسطہ یا بلاواسطہ حکومت کی مدد کی، الطاف بخاری کا دعویٰ

اپنی پارٹی کے چیف الطاف بخاری نے غلام نبی آزاد کو ہدف تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ دفعہ 370 کو منسوخ کرانے میں اُس کا بھی برابر کا ہاتھ رہا ہے۔

الطاف بخاری، تصویر یو این آئی
الطاف بخاری، تصویر یو این آئی
user

یو این آئی

سری نگر: جموں وکشمیر اپنی پارٹی کے سربراہ الطاف بخاری نے اتوار کے روز کہا کہ دفعہ 370 کو منسوخ کرنے میں اگر کسی کا بالواسطہ یا بلاواسطہ رول رہا ہے تو وہ غلام نبی آزاد کا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ کشمیریوں کی پیٹھ میں چھرا گھونپنے والا مودی نہیں بلکہ غلام نبی آزاد ہے۔ اُن کے مطابق غلام نبی آزاد آج کہہ رہے ہیں کہ پانچ اگست کی پوزیشن واپس لاوں گا لیکن جب وہ راجیہ سبھا میں حزب اختلاف کے لیڈر تھے اور دفعہ 370 کو منسوخ کرنے پر روک لگا سکتے تھے اُس وقت کچھ نہیں کیا۔

الطاف بخاری نے کہا کہ تین سال کے بعد اب لوگوں کو پتہ چلا کہ پانچ اگست 2019 کو غلام نبی آزاد نے اسی دن کا سودا کیا تھا اور لوگوں کو اب اس کا پورا علم حاصل ہوا‘۔ ان باتوں کا اظہار موصوف نے اننت ناگ میں منعقدہ جلسے سے خطاب کے دوران کیا۔


اپنی پارٹی کے چیف الطاف بخاری نے غلام نبی آزاد کو ہدف تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ دفعہ 370 کو منسوخ کرانے میں اُس کا بھی برابر کا ہاتھ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پانچ اگست 2019 کو جب راجیہ سبھا میں دفعہ 370 کو منسوخ کرنے کے لئے بل پر بحث ہوئی تو اکثریت اپوزیشن کی تھی لیکن بل کے خلاف ووٹ پڑے اور اس میں غلام نبی آزاد نے کلیدی کردار ادا کیا۔ اُن کے مطابق غلام نبی آزاد نے مودی جی کے ساتھ مل کر بل پاس کرایا اور آج وہ لوگوں کے غم خوار بنے بیٹھے ہیں۔

الطاف بخاری نے کہا کہ غلام نبی آزاد پانچ اگست کی پوزیشن کو واپس لانے کی باتیں کر رہے ہیں لیکن میں اُن سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ جب آپ حزب اختلاف کے لیڈر تھے اور دفعہ 370 کے متعلق راجیہ سبھا میں بل پر روک لگانے کی پوزیشن میں تھے تو آپ نے اُس وقت کچھ نہیں کیا۔


انہوں نے بتایا کہ غلام نبی آزاد اُس وقت مودی کے ساتھ مل گئے اور بل کو پاس کرایا۔ اُس دن وہ (مودی جی) آنسو آپ کے لئے اور آپ نے آنسو اُن کے لئے بہائے، لیکن بدقسمتی کی بات ہے کہ کشمیریوں کے آنسودں کی طرف کسی نے کوئی توجہ نہیں دی۔ الطاف بخاری نے مزید بتایا کہ جموں وکشمیر کے لوگوں کو اب بیوقوف نہیں بنایا جاسکتا ہے انہیں معلوم ہے کہ غلام نبی آزاد نے کس کے ساتھ ہاتھ ملایا۔

اُن کے مطابق غلام نبی آزاد نے 5 اگست 2019 کو آج کے دن کے لئے سودا کیا تھا اور تین سال بعد لوگوں کو اس کا علم ہوا کہ آزاد صاحب نے پیٹھ پیچھے ایک بڑا سودا کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آزاد صاحب کو شرم آنی چاہئے کہ وہ اب لوگوں کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ کشمیریوں کی پیٹھ میں چھرا گھونپنے والا مودی نہیں بلکہ غلام نبی آزاد ہے۔


الطاف بخاری بتایا کہ غلام نبی آزاد نے راجیہ سبھا میں دفعہ 370 کو منسوخ کرنے کی بل کو پاس کرانے میں بالواسطہ یا بلاواسطہ اپنا رول ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ آزاد صاحب نے کانگریس کا ووٹ مودی کے حق میں دیا اور آج اُس کا اصل چہرہ سامنے آ گیا ہے۔ الطاف بخاری نے کہا کہ آزاد صاحب مودی کے ساتھ مل کر آپ کشمیریوں کو بیوقوف نہیں بنا سکتے ہیں۔ فاروق عبداللہ کی جانب سے غلام نبی آزاد کی حمایت کرنے کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں الطاف بخاری نے کہا کہ اُنہیں مجبوری ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔