غازی آباد نومبر میں ملک کا سب سے آلودہ شہر رہا!

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پرالی  جلانے کا اثر اس سال کم تھا، اور پرالی  کی حصہ داری  نومبر میں دہلی کی آلودگی میں اوسطاً  سات فیصد رہی ، جو پچھلے سال 20 فیصد تھی۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

دہلی میں آلودگی کی حالت کوئی ڈھکی چھپی نہیں ہے۔ بعض اوقات حالات اس حد تک پہنچ جاتے ہیں کہ سانس لینا مشکل ہو جاتا ہے۔ تاہم نومبر میں دہلی نہیں بلکہ اتر پردیش کا غازی آباد ملک کا سب سے آلودہ شہر رہا ۔ یہ چونکا دینے والا دعویٰ ایک رپورٹ میں کیا گیا ہے۔

نومبر میں، غازی آباد کی ماہانہ اوسط پی ایم  2.5 کا ارتکاز 224 مائیکرو گرام فی کیوبک میٹر تھا، اور ہوا کا معیار تمام 30 دنوں میں قومی معیار سے اوپر رہا۔ درحقیقت، تھنک ٹینک، سینٹر فار ریسرچ آن انرجی اینڈ کلین ایئر کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ غازی آباد کے ساتھ نوئیڈا، بہادر گڑھ، دہلی، ہاپوڑ، گریٹر نوئیڈا، باغپت، سونی پت، میرٹھ اور روہتک 10 آلودہ ترین شہروں میں شامل ہیں۔


رپورٹ کے مطابق ان میں سے چھ شہر اتر پردیش میں تھے، اس کے بعد تین ہریانہ اور دہلی تھا۔ دہلی کو چھوڑ کر، ٹاپ 10 میں شامل دیگر تمام شہروں میں گزشتہ سال کے مقابلے پی ایم 2.5 کی سطح زیادہ ریکارڈ کی گئی۔نومبر میں دہلی چوتھا سب سے زیادہ آلودہ شہر تھا۔

بہادر گڑھ کے علاوہ، ان 10 شہروں میں سے کسی نے بھی ایک دن کے لیے بھی محفوظ حد کے اندر فضائی آلودگی کا تجربہ نہیں کیا۔ چرخی دادری، بلند شہر، جند، مظفر نگر، گروگرام، خورجہ، بھیوانی، کرنال، یمنا نگر اور فرید آباد سمیت کئی دوسرے شہروں میں بھی پی ایم 2.5 کی سطح ہر روز حد سے زیادہ ریکارڈ کی گئی۔


ریاستی سطح پر، راجستھان میں آلودہ شہروں کی سب سے زیادہ تعداد تھی، جہاں نومبر میں 34 میں سے 23 شہروں نے قومی حد سے تجاوز کیا۔ ہریانہ کے 25 میں سے 22 شہر ایسے ہیں جہاں آلودگی کی سطح قومی معیار سے زیادہ ہے، جب کہ اتر پردیش کے 20 شہروں میں سے 14، مدھیہ پردیش کے 12 میں سے 9 شہروں، اڈیشہ کے 14 میں سے 9 شہروں اور پنجاب کے 8 شہروں میں سے 7 میں بھی آلودگی کی سطح بلند ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔