سرکردہ کانگریس لیڈر اور غازی آباد کے سابق رکن پارلیمنٹ سریندر گویل کی کورونا سے موت

سریندر گویل گزشتہ 27 جولائی کو کورونا سے متاثر ہوئے تھے اور انہیں علاج کے لئے دہلی کے سر گنگارام اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا جہاں جمعہ کی صبح ساڑھے چھ بجے انہوں نےآخری سانس لی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

تنویر

غازی آباد کے سابق رکن پارلیمنٹ اور کانگریس کے سرکردہ لیڈروں میں شمار سریندر پرکاش گوئل کی کورونا وائرس سے موت ہو گئی۔ وہ گزشتہ کئی دنوں سے وینٹی لیٹر پر تھے اور زندگی و موت کے درمیان جنگ لڑ رہے تھے۔ آخر کار زندگی پر موت کی فتح ہوئی۔ میڈیا ذرائع کے مطابق سریندر گویل گزشتہ 27 جولائی کو کورونا سے متاثر ہوئے تھے اور انہیں علاج کے لئے دہلی کے سر گنگارام اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا جہاں جمعہ کی صبح ساڑھے چھ بجے انہوں نےآخری سانس لی۔

بتایا جا رہا ہے کہ 79 سالہ سریندر پرکاش کی طبیعت کچھ دنوں سے کافی خراب چل رہی تھی اور ان کے بیٹے نے ریاستی وزیر اتل گرگ سے مناسب علاج فراہم کرانے کے لیے فریاد کی تھی۔ اتل گرگ نے اس سلسلے میں مرکزی وزیر صحت ڈاکٹر ہرش وردھن سے فون پر بات کی تھی اور بہتر علاج کا انتظام کرانے کے لیے کہا تھا، لیکن انھیں نہیں بچایا جا سکا۔


قابل ذکر ہے کہ سریندر پرکاش گویل کے چار دیگر رشتہ داروں میں بھی کورونا انفیکشن کی تشخیص ہوئی ہے اور ان سبھی کا علاج سر گنگا رام اسپتال میں چل رہا ہے۔ ان کی موت کے بعد گھر والوں کے ساتھ ساتھ غازی آباد میں کانگریس کارکنان و کاروباری طبقہ میں غم و اندوہ کی لہر دوڑ گئی ہے۔

واضح رہے کہ سریندر پرکاش گویل کا سیاسی سفر کونسلر بننے سے لے کر رکن پارلیمنٹ بننے تک کافی طویل رہا ہے۔ سریندر گویل سٹی بورڈ کے چیئرمین بھی رہے، رکن پارلیمنٹ بھی اور رکن اسمبلی بھی رہے۔ کانگریس ترجمان راجیو تیاگی کے انتقال کے بعد اب سریندر گویل کا انتقال پارٹی کے لیے بہت بڑا خسارہ ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 14 Aug 2020, 10:23 AM