6 شخصیات کو’غالب ایوارڈ‘ سے نوازا جائے گا: غالب انسٹی ٹیوٹ

21 دسمبر2018 کو بین الاقوامی غالب تقریبات کے افتتاحی اجلاس میں پروفیسرشین اختر، پروفیسر شرف عالم، پروفیسر حسین الحق، شاعر جاوید اختر، پروفیسر دانش اقبال اورپروفیسراخترالواسع کو ایوارڈ سے نوازجائے گا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

گزشتہ دنوں غالب انسٹی ٹیوٹ کی ایوارڈ کمیٹی کی ایک اہم میٹنگ غالب ایوارڈ کمیٹی کے چیئرمین جسٹس آفتاب عالم کی صدارت میں ایوانِ غالب میں منعقدہوئی، اس میٹنگ میں جسٹس آفتاب عالم کے علاوہ غالب انسٹی ٹیوٹ کے سکریٹری پروفیسر صدیق الرحمن قدوائی، غالب انسٹی ٹیوٹ کے ڈائرکٹر ڈاکٹر رضاحیدر اور ڈاکٹر اطہرفاروقی موجود تھے۔ اس اہم اجلاس میں تمام ممبران نے غالب انسٹی ٹیوٹ کے پُروقارغالب ایوارڈ 2018 کے6 ایوارڈ کا فیصلہ کیا۔ کئی اہم کتابوں کے مصنف، اردو کے ممتاز ناقد ودانشور اورشعبۂ اردو ، رانچی یونیورسٹی کے سابق استاد پروفیسرشین اختر کو ان کی علمی و ادبی خدمات کے اعتراف میں فخرالدین علی احمد غالب انعام برائے اردو تحقیق و تنقید کے لئے منتخب کیا گیا۔

پروفیسر شرف عالم ، فارسی کے نامور اسکالر اور سابق وائس چانسلر مولانا مظہرالحق عربی و فارسی یونیورسٹی کو فخرالدین علی احمد غالب انعام برائے فارسی تحقیق و تنقید کے لئے اور پروفیسر حسین الحق جو کہ معروف تخلیق کار ہیں کا نام غالب ایوارڈ برائے اردو نثر کے لئے طے کیا گیا۔ بین الاقوامی شہرت کے حامل وعہدِ حاضرکے نامور شاعر جاوید اخترکا نام غالب انعام برائے اردو شاعری کے لئے تجویز ہوا ہے۔ ہم سب غالب انعام برائے اردو ڈرامہ کے لئے مشہور ڈرامہ نگاراوراپنی تحریروں کے ذریعے اردو زبان و ادب کے فروغ میں اپنا کردار ادا کرنے والے اہم ڈرامہ نویس پروفیسر دانش اقبال کے نام پر اتفاق ہوا۔ مجموعی علمی خدمات کے لئے ممتاز دانشور اورمولانا آزاد یونیورسٹی جودھپور کے وائس چانسلر پروفیسراخترالواسع کے نام پرمیٹنگ میں بیٹھے تمام لوگوں نے اتفاق کیا۔

یہ تمام ایوارڈ بین الاقوامی غالب تقریبات کے افتتاحی اجلاس میں جو کہ 21 دسمبر2018کومنعقد ہوگا، سرٹیفیکٹ،مومنٹو اور 75ہزار روپیہ نقدکے ساتھ عطا کیے جائیں گے۔ غالب انسٹی ٹیوٹ پچھلے40 برسوں سے 200سے زائد انعامات اردو وفارسی، ادب،ثقافت ، سائنس، اور مختلف علوم وفنون میں کام کرنے والے اہم دانشوروں کو ان کی گرانقدر خدمات کے لئے نواز ے جا چکے ہیں۔ غالب ایوارڈ کی ایک اہم خاصیت یہ بھی ہے کہ اردو اور فارسی کے اساتذہ، ادبا، شعرا اور نامور ہستیوں کے مشوروں کو مد نظر رکھ کر ایوارڈ کمیٹی انعامات کافیصلہ کرتی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 25 Nov 2018, 7:11 PM