’پاکستان میں تیل ملنا محض ایک غلط فہمی‘، امریکہ اور پاکستان کے درمیان تیل معاہدہ پر ششی تھرور کا طنز

رکن پارلیمنٹ ششی تھرور کا کہنا ہے کہ ’’مجھے لگتا ہے انھیں (امریکہ کو) پاکستان میں تیل ملنے کو لے کر کچھ غلط فہمی ہو گئی ہے، اور میں انھیں بہت بہت نیک خواہشات پیش کرتا ہوں۔‘‘

<div class="paragraphs"><p>کانگریس رکن پارلیمنٹ ششی تھرور / آئی اے این ایس</p></div>

کانگریس رکن پارلیمنٹ ششی تھرور / آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

کانگریس رکن پارلیمنٹ ششی تھرور نے امریکہ اور پاکستان کے درمیان ہوئے تیل سے متعلق معاہدہ پر طنز کے تیر چلائے ہیں۔ انھوں نے امریکہ پر طنز کستے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ کو پاکستان میں تیل ملنے سے متعلق غلط فہمی ہو گئی ہے۔ انھوں نے پارلیمنٹ احاطہ میں میڈیا اہلکاروں سے بات چیت کے دوران کہا کہ ’’مجھے لگتا ہے کہ انھیں (امریکہ کو) پاکستان میں تیل ملنے کو لے کر کچھ غلط فہمی ہو گئی ہے، اور میں انھیں بہت بہت نیک خواہشات پیش کرتا ہوں۔‘‘

دراصل امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر یہ جانکاری دی کہ امریکہ نے پاکستان کے ساتھ اس کے بڑے تیل ذخیرہ کی مشترکہ ترقی کے لیے ایک معاہدہ کیا ہے۔ ساتھ ہی ٹرمپ نے اسے ایک بڑی توانائی پر مبنی شراکت داری بھی قرار دیا۔ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ یہ شراکت داری ابھی اپنے شروعاتی مراحل میں ہے اور اب تک کسی اہم تیل کمپنی کا انتخاب بھی عمل میں نہیں آیا ہے۔


بہرحال، ششی تھرور نے ٹرمپ کے ذریعہ کیے گئے اس اعلان پر کہا کہ ’’ہم کبھی ایک ہی ملک تھے اور میں نے کبھی کسی بھی رپورٹ میں یہ نہیں سنا کہ پاکستان میں تیل کا کوئی ذخیرہ موجود ہے۔ لیکن اگر امریکی وہاں جا کر تلاش کرنا چاہتے ہیں، تو انھیں کرنے دیجیے۔‘‘ ششی تھرور نے امریکی صدر کے اس بیان پر بھی اپنا رد عمل ظاہر کیا، جس میں انھوں نے ہندوستان کو ’مری ہوئی معیشت‘ قرار دیا تھا۔ ٹرمپ کے اس بیان پر اعتراض ظاہر کرتے ہوئے کانگریس لیڈر نے اسے انتہائی سنگین معاملہ ٹھہرایا۔ وہ کہتے ہیں کہ ’’روس سے تیل اور گیس خریدنے کے لیے امریکہ نے ہم پر 25 فیصد سے زیادہ جرمانہ لگایا ہے، جو 35 سے 45 فیصد تک بھی جا سکتا ہے۔ یہاں تک کہ اس پر 100 فیصد جرمانہ لگانے کی بھی خبر گرم ہے، جو ہماری امریکہ کے ساتھ تجارت کو پوری طرح سے تباہ کر دے گا۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔