اڈیشہ: ’جھینگا مچھلی فیکٹری‘ میں گیس لیک، 100 سے زیادہ مزدور اسپتال میں داخل

جھینگا مچھلی پروسیسنگ فیکٹری میں گزشتہ رات گیس لیک ہونے سے متاثر سبھی مزدوروں کو نزدیک کے اسپتال میں داخل کرایا گیا اور بعد میں انہیں ضلع اسپتال میں منتقل کیا گیا

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

بالاسور: اڈیشہ کے بالاسور کے کھنٹا پارا علاقے میں ایک جھینگا مچھلی پروسیسنگ فیکٹری میں کلورین گیس لیک ہونے کی وجہ سے 100 سے زیادہ مزدوروں کو سانس لینے میں تکلیف ہونے کے بعد اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ جھینگا مچھلی پروسیسنگ فیکٹری میں گزشتہ رات گیس لیک ہونے سے متاثر سبھی مزدوروں کو نزدیک کے اسپتال میں داخل کرایا گیا اور بعد میں انہیں ضلع اسپتال میں منتقل کیا گیا۔ ضلع انتظامیہ نے دعوی کیا ہے کہ اسپتال میں داخل سبھی مزدوروں کی حالت مستحکم ہے۔ انتظامیہ نے واقعہ کی تحقیق کرنے کا حکم دیا ہے۔

اس واقعہ کے بعد فیکٹری کو سیل کردیا گیا ہے اور اس کے کم از کم تین افسروں کو پولس نے حراست میں لیا ہے۔ بالاسور ڈپٹی کلکٹر نیلو موہاپارا نے بتایا کہ ابھی واقعہ کی وجہ کا پتہ لگایا جانا باقی ہے۔ ابتدائی رپورٹ سے اشارہ ملتا ہے کہ صلاحیت سے زیادہ گیس بھرے جانے کی وجہ سے یہ لیک ہوگئی۔


ذرائع کے مطابق گیس لیک ہونے کے بعد کچھ مزدوروں نے سانس لینے میں پریشانی ہونے کی شکایت کی اور اس کے فوراً بعد دیگر مزدوروں کو بھی شکایت ہونے لگی۔ اس کے بعد انہیں کھنٹاپارا کے مقامی اسپتال میں داخل کرایا گیا جہاں بیڈ اور ڈاکٹروں کی تعداد اس صورت حال کو سنبھالنے کےلئے ناکافی تھی۔

جب ان مزدوروں کو ضلع ہیڈکوارٹر اسپتال میں منتقل کیا گیا تب تقریباً 15مزدوروں کی حالت نازک تھی۔ضلع کلیکٹر، پولس سپرنٹنڈنٹ اور دیگر سینئر افسر واقعہ کے بعد فوراً جائے وقوع پر پہنچے۔ پولس انسپیکٹر جنرل (مشرقی رینج) دپتیش پٹنائک نے جائے وقوع اور اسپتال کا دورہ کرنے کے بعد کہا، ’’جانچ کے لئے ایک میڈیکل ٹیم آرہی ہے۔ جانچ پوری ہونے کے بعد مناسب کارروائی کی جائے گی۔ ایک معاملہ درج کرلیا گیا ہے اور فیکٹری کے سات افسران کو حراست میں لیا گیا ہے۔‘‘


اس دوران، پولس ڈائریکٹرجنرل نے فارنسک ٹیم سے جانچ کرائے جانے کا حکم دیا ہے۔ لیبر کے وزیر سشانت سنگھ نے حالات کاجائزہ لینے کے لئے بالاسور کا دورہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قصورواروں کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */