جی-20 سربراہی اجلاس: بھکاریوں اور منشیات کے عادی افراد کو مہمان بنا کر رکھے گی دہلی پولیس!

جی-20 سربراہی اجلاس کے پیش نظر نئی دہلی ضلع کے چوراہوں پر بھکاری، منشیات کے عادی اور خواجہ سرا نظر نہیں آئیں گے۔ دہلی پولیس نے ان کے لیے خصوصی انتظامات کیے ہیں

<div class="paragraphs"><p>آئی اے این ایس</p></div>

آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: ہندوستان میں 9 اور 10 ستمبر کو منعقد ہو رہے جی-20 سربراہی اجلاس کی تیاریاں آخری مراحل میں ہیں۔ سکیورٹی کے سخت انتظامات کو یقینی بنانے کے لیے مکمل انتظامات کیے گئے ہیں۔ دہلی کے کئی علاقوں میں ٹریفک کی نقل و حرکت میں بھی تبدیلیاں کی گئی ہیں۔ صرف اتنا ہی نہیں بھکاریوں، منشیات کے عادی افراد اور خواجہ سراؤں پر بھی پابندی عائد کر دی گئی ہے۔

نئی دہلی ضلع میں کناٹ پلیس، جن پتھ، بنگلہ صاحب گرودوارہ، کے جی مارگ اور ہنومان مندر کے آس پاس بھکاریوں، منشیات کے عادی افراد اور خواجہ سراؤں کی نقل و حرکت پر پابندی عائد کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ حضرت نظام الدین ریلوے اسٹیشن اور نئی دہلی ریلوے اسٹیشن کے پہاڑ گنج اور اجمیری دونوں پھاٹکوں سے بھی ان لوگوں کا داخلہ ممنوع قرار دیا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق اگر کوئی نظر بھی آیا تو اسے شیلٹر ہاؤس میں چھوڑ دیا جائے گا۔


اس دوران دہلی پولیس ہر روز پریس بریفنگ کے ذریعے ٹریفک سمیت تمام قسم کے مسائل حل کرے گی۔ اس سلسلے میں بھکاریوں، منشیات کے عادی افراد اور خواجہ سراؤں کے لیے بھی حل تلاش کیا گیا ہے اور ان لوگوں کو گیتا کالونی، روہنی اور دوارکا سیکٹر 3 کے مضافات میں بھیجا گیا ہے۔ کچھ دن پہلے دہلی حکومت نے اس سلسلہ میں چار رکنی کمیٹی تشکیل دی تھی۔

خیال رہے کہ دہلی میں بھیک مانگنا کوئی جرم نہیں ہے۔ بھیک مانگنے کو جرم بنانے کے قانون کو دہلی ہائی کورٹ نے 2019 میں ختم کر دیا تھا۔ ایسے میں دہلی پولیس فٹ پاتھ پر بھیک مانگنے اور سوئے ہوئے لوگوں کو دوسری جگہوں پر منتقل کر رہی ہے۔

جی-20 سربراہی اجلاس کی اہمیت کو مدنظر رکھتے ہوئے دہلی پولیس نے یہ فیصلہ لیا ہے۔ ہوٹل اور سفارت خانہ نئی دہلی ضلع میں ہے، اس لیے اس علاقے میں جی-20 کے نمائندے بھی موجود ہوں گے۔ دہلی پولیس نئی دہلی کے علاقے میں تمام بھکاریوں، خواجہ سراؤں، منشیات کے عادی افراد اور فٹ پاتھ پر سوئے ہوئے لوگوں کا خیال رکھے گی۔ پولیس ان کے رہنے اور کھانے پینے کا انتظام بھی کرے گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔