مودی حکومت نے اگر مکمل بجٹ پیش کیا تو وہ غیر آئینی ہوگا: یشونت سنہا

یشونت سنہا نے مودی حکومت کے ارادوں کو بھانپتے ہوئے واضح الفاظ میں کہا ہے کہ اگر انہوں نے پورا بجٹ پیش کیا تو وہ غیر ٓائینی ہو گا۔

تصویر سوشل میڈیا 
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

سابق وزیر خزانہ یشونت سنہا کا کہنا ہے کہ نریندر مودی حکومت نے اگر اس سال یعنی انتخابی سال میں ووٹ آن اکاؤنٹ پیش نہ کر کے پورا بجٹ پیش کیا تو وہ غیر آئینی ہوگا۔ انڈین وومین پریس کارپس میں صحافیوں سے گفتگو کے دوران سنہا نے کہا ’’ایسی خبریں مل رہی ہیں کہ حکومت اس سال پورا بجٹ اور اقتصادی سروے پیش کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے اور ایسا کرنا غیر آئینی ہے‘‘۔

دو بار ملک کے وزیر خزانہ رہے سنہا نے کہا کہ ’’اگر مودی حکومت ایسا کرتی ہے تو یہ لمبی آئینی روایت کو توڑنے والی پہلی حکومت ہوگی۔ میری معلومات کے حساب سے اس سے پہلے کسی حکومت نے ایسا نہیں کیا ‘‘۔ انہوں نے کہا کہ روایت کے مطابق حکومت انتخابی سال میں صرف عبوری بجٹ پیش کرتی ہے اور اس میں کوئی نیا اعلان نہیں ہوتا اور نہ ہی اقتصادی سروے پیش کیا جاتا۔ یشونت سنہا سے جب یہ پوچھا گیا کہ کیا آئین میں کچھ ایسا ہے کہ انتخابی سال میں حکومت کو بجٹ پیش کرنے سے روکا جا سکتا ہے تو جواب میں انہوں نے کہا ’’آئین کی روایت اتنی اہم ہیں جتنے اس میں لکھے الفاظ اور اس کے لئے آئین میں شق 116 کس لئے ہے؟۔

اس موقع پر سنہا سے پرینکا گاندھی کے ایکٹو سیاست میں آنے سے متعلق سوال بھی پوچھے گئے جس پر انہوں نے کہا کہ پرینکا کے آنے سے کانگریس مضبوط ہوگی اور وہ اپنا ایک اثر چھوڑ چکی ہیں‘‘۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’’جو بھی خبر مجھے مل رہی ہیں اس سے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ رائے دہندگان پر وہ اپنا اثر چھوڑ چکی ہیں۔ وہ ابھی متحرک نہیں ہوئی ہیں اور جب وہ ایکٹو ہوں گی تو ان کی شخصیت کا اثر اور زیادہ نظر آ ئے گا‘‘۔ انہوں نے کہا پرینکا کے آنے سے کانگریس مضبوط ہو گی لیکن یہ دیکھنا ابھی باقی ہے کہ کیا مضبوط کانگریس ایس پی۔ بی ایس پی کا ووٹ کاٹے گی یا پھر وہ بی جے پی کا ووٹ کاٹے گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔