کف سیرپ اسمگلنگ معاملے میں ایف ایس ڈی اے کی کارروائی، رانا برادران کی کمپنیوں کا لائسنس منسوخ
ایف ایس ڈی اے اور ایس ٹی ایف مشترکہ طور پربینک کھاتوں، جائیدادوں اور کمپنی کے ریکارڈ کی جانچ پڑتال کر رہے ہیں۔ افسران کا کہنا ہے کہ نیٹ ورک میں شامل دیگر افراد پر بھی کارروائی کی جائے گی

اتر پردیش میں کف سیرپ کی غیر قانونی اسمگلنگ معاملے میں بڑی کارروائی سامنے آئی ہے۔ ایف ایس ڈی اے نے ویبھور رانا اور اس کے بھائی وشال کی فرموں کا لائسنس منسوخ کر دیا ہے۔ یہ کارروائی لکھنؤ میں سامنے آئے اس نیٹ ورک کے خلاف ہوئی ہے جس میں کوڈین سے بنے کھانسی کے سیرپ کی اسمگلنگ اترپردیش سمیت کئی ریاستوں اور بیرون ملک بنگلہ دیش تک ہونے کا الزام ہے۔ یہ معاملہ اس لئے زیادہ اہم ہے کیونکہ یہ منشیات کنٹرول اور سرحد پار غیر قانونی تجارت سے منسلک ہے۔
ایف ایس ڈی اے کے مطابق ویبھور رانا کے نام سے رجسٹرڈ جی آر ٹریڈنگ اور وشال کے نام سے چل رہی ایوٹ ہیلتھ کیئر کا لائسنس فوری اثر سے منسوخ کیا گیا ہے۔ تحقیقات میں ان فرموں کی سپلائی چین، خرید و فروخت ریکارڈ اور ڈسٹری بیوشن نیٹ ورک میں سنگین بے ضابطگیاں سامنے آئیں۔ افسران کا کہنا ہے کہ کاغذی کارروائی کی آڑ میں کوڈین سے بنے کف سیرپ کی بڑی کھیپ مختلف ریاستوں کو بھیجی گئی تھی۔ لکھنؤ سے کام کرنے والے اس نیٹ ورک کے تار مغربی بنگال، آسام، اتراکھنڈ، بہاراور بنگلہ دیش جڑتے نظر آرہے ہیں۔ لائسنس کی منسوخی کو آگے کی مجرمانہ کارروائی کی بنیاد مانا جا رہا ہے۔
یوپی اسپیشل ٹاسک فورس (ایس ٹی ایف) نے 12 نومبر کو ویبھور، وشال، سچن اور بٹو کو گرفتار کیا تھا۔ اس کے بعد سے آلوک سنگھ اور امیت سنگھ ٹاٹا سے مسلسل پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔ تحقیقاتی ایجنسیاں مالی لین دین، نقل و حمل کے راستوں اور گوداموں کی کڑیاں جوڑنے میں مصروف ہیں۔ ذرائع کے مطابق پوچھ گچھ میں کئی نئے نام اور مقامات کا انکشاف ہوا ہے۔ جب کہ شبھم جیسوال کو پورے معاملے کا ٹھیکرا پھوڑے جانے کی بات کہی جارہی ہے وہیں اس نے خود کو بے قصور بتایا ہے۔ اب ایجنسیاں بیانات اور دستاویزات کا جائزہ لے رہی ہیں۔
ذرائع سے بتاتے ہیں کہ آلوک سنگھ 3 سال میں تقریباً 20 کروڑ روپے قیمت والے لگژری بنگلے کی تعمیر میں ہوئے خرچ کا اطمینان بخش جواب نہیں دے سکا ہے۔ تحقیقات میں معلوم ذرائع آمدن کے اثاثوں کے تناسب پر سوالات اٹھائے گئے ہیں۔ ایف ایس ڈی اے اور ایس ٹی ایف مشترکہ طور پربینک کھاتوں، جائیدادوں اور کمپنی کے ریکارڈ کی جانچ پڑتال کر رہے ہیں۔ افسران کا کہنا ہے کہ نیٹ ورک میں شامل دیگر افراد کو بھی نشانہ بنایا جائے گا۔ اس کارروائی کو ریاست میں منشیات کی اسمگلنگ کے لیے فیصلہ کن دھچکا قرار دیا جا رہا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔