رنگین تصویر سے لے کر ویب کاسٹنگ تک، آئندہ بہار اسمبلی انتخاب سے ہوگی الیکشن کمیشن کی نئی پہل کی شروعات
چیف الیکشن کمشنر گیانیش کمار نے کہا کہ ’’سیاسی پارٹیوں نے چھٹھ پوجا کے فوراً بعد انتخاب کرانے کا مشورہ دیا ہے۔ ساتھ ہی تمام سیاسی پارٹیوں نے 1 سے 2 مرحلوں میں انتخاب کرانے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔‘‘

بہار اسمبلی انتخاب سے قبل اتوار (5 ستمبر) کو الیکشن کمیشن نے پٹنہ میں پریس کانفرنس کیا۔ الیکشن کمیشن کے بہار دورے کا آج دوسرا روز ہے۔ کمیشن نے اسمبلی انتخاب کی تیاریوں کا جائزہ بھی لیا۔ ساتھ ہی انفورسمنٹ ایجنسیوں کے سربراہان اور نوڈل افسران کے ساتھ میٹنگ بھی کی۔ پریس کانفرنس کے دوران الیکشن کمیشن نے کہا کہ 22 نومبر 2025 سے قبل بہار اسمبلی انتخاب ختم ہو جائے گا۔
چیف الیکشن کمشنر گیانیش کمار نے کہا کہ سیاسی پارٹیوں نے چھٹھ پوجا کے فوراً بعد انتخاب کرانے کا مشورہ دیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ تمام سیاسی پارٹیوں نے 1 سے 2 مرحلوں میں انتخاب کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔ اس دوران الیکشن کمیشن نے ایس آئی آر کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ایس آئی آر کا عمل 24 جون کو شروع کیا گیا تھا اور وقت مقررہ تک مکمل ہو گیا۔ بہار میں ایس آئی آر کا عمل پورے ملک کے لیے ایک تحریک ہے۔
الیکشن کمیشن نے یہ بھی کہا کہ ایس آئی آر پورے ملک میں نافذ ہوگا۔ بہار میں ایس آئی آر کے دوران جس کا نام چھوٹ گیا ہے وہ اعتراض درج کرائیں۔ الیکشن کمیشن نے کہا کہ 90217 بی ایل او نے شاندار کام کیا۔ بہار کا انتخاب ملک کو ایک نئی راہ دکھائے گا۔ ساتھ ہی الیکشن کمیشن نے آئندہ اسمبلی انتخاب میں ہونے والی تبدیلیوں کے بارے میں بھی بات کی۔ انہوں نے کہا کہ نئی پہل کی جو شروعات ہوئی ہے وہ اس بار بہار اسمبلی انتخاب میں نظر آئے گا۔
الیکشن کمیشن آف انڈیا کی نئی پہل:
ایک بوتھ پر 1200 سے زیادہ ووٹر نہیں ہوں گے۔
اب 100 فیصد ویب کاسٹنگ کی جائے گی۔
تمام بوتھوں پر انتخابی عمل لائیو دکھائی جائے گا۔
اس بار وی وی پی اے ٹی میں رنگین تصویر نظر آئے گی۔
پولنگ بوتھ کے باہر فون جمع کرانے کا نظام ہوگا۔
ووٹر لسٹ میں تمام طرح کی معلومات واضح ہوگی۔
واضح ہو کہ گزشتہ ماہ الیکشن کمیشن نے ای وی ایم بیلٹ پیپر کے لیے نئی گائیڈ لائن جاری کی تھی۔ الیکشن کمیشن نے اس وقت کہا تھا کہ نئی گائیڈلائن کی شروعات بہار انتخاب سے شروع ہوگی۔ ای وی ایم میں پہلی بار امیدواروں کی رنگین تصاویر نظر آئیں گی۔ ساتھ ہی سیریل نمبر بھی اب زیادہ واضح ہوگا۔ الیکشن کمیشن نے کہا تھا کہ یہ پہل انتخابی عمل کو بہتر بنانے اور ووٹرس کی سہولت میں اضافہ کرنے کے لیے کی گئی ہے۔ الیکشن کمیشن نے الیکشن رول 1961 کے ضابطہ 49بی کے تحت موجودہ گائیڈلائن میں ترمیم کی تھی۔