بابر سے بہادر شاہ ظفر تک، کہاں موجود ہیں ان مغل بادشاہوں کی قبریں؟

آخری مغل حکمراں بہادر شاہ ظفر کے آخر وقت کی عکاسی کرتی ہوئی ایک تصویر (فوٹو فیس بک)
i
user

قومی آواز بیورو

اس وقت مہاراشٹر میں مغل بادشاہ اورنگ زیب سے متعلق زبردست تنازعہ جاری ہے۔ سماجوادی پارٹی لیڈر ابو عاصم اعظمی کے ذریعہ اورنگ زیب کی تعریف کیے جانے کے بعد سے ہی برسراقتدار طبقہ اور ہندوتوا نظریات کے حامل اشخاص کے ساتھ ساتھ اپوزیشن کی کچھ سیاسی پارٹیوں نے بھی اورنگ زیب کے خلاف اپنی آواز اٹھائی ہے۔ کئی لوگوں نے تو مہاراشٹر میں موجود اورنگ زیب کی قبر کو مسمار کرنے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔ مغل بادشاہوں سے نفرت کرنے والے اس دور کی تاریخ کا مطالعہ کیے بغیر ہی ان کے خلاف آواز اٹھاتے رہے ہیں، اور اکثر یہ دیکھنے کو ملتا رہا ہے۔

ہندوستان میں مغلیہ سلطنت 1526 میں قائم ہوئی تھی۔ تیمور کی نسل سے آنے والے بابر نے اس کی بنیاد رکھی تھی۔ 1526 سے شروع ہو کر 1857 یعنی تقریباً 323 سالوں تک مغلوں نے ہندوستان پر حکومت کی۔ 1857 میں مغل سلطنت کے آخری بادشاہ بہادر شاہ ظفر دوم کے برطرف کیے جانے کے ساتھ مغل حکومت کا خاتمہ ہو گیا۔ بابر، ہمایوں، اکبر، جہانگیر، شاہ جہاں، اورنگزیب، بہادر شاہ ظفر سمیت مجموعی طور پر 19 بادشاہوں نے مغل دور میں حکومت کی۔ ان بادشاہوں کے انتقال کے بعد کچھ کی شاندار قبریں تعمیر کی گئیں تو کچھ کو مشکل سے دو گز زمین حاصل ہوئی۔ آئیے ذیل میں جاننے کی کوشش کرتے ہیں مغلیہ سلطنت کے نامور بادشاہوں کی قبریں کہاں موجود ہیں۔


1. ہندوستان میں نہیں ہے بابر کی قبر:

مغلیہ سلطنت کے بانی بابر نے سال 1526 سے لے کر 1530 تک حکومت کیا تھا۔ 1630 میں 47 سال کی عمر میں آگرہ میں بابر کی موت ہو گئی تھی۔ لیکن بابر کی قبر آگرہ یا دہلی میں نہیں، بلکہ افغانستان میں موجود ہے۔ افغانستان کی راجدھانی کابل میں ’باغِ بابر‘ نام کے ایک باغیچے میں یہ قبر ہے اور لوگ بہ آسانی زیارت کر سکتے ہیں۔

2. دہلی میں ہے ہمایوں کی قبر:

بابر کے بیٹے ہمایوں نے 2 بار حکومت کی۔ بابر کی موت کے بعد 1530 سے لے کر 1540 تک پھر دوبارہ 1555 سے لے کر 1556 میں اپنی موت کے وقت تک۔ ہمایوں کی موت 47 سال کی عمر میں دہلی میں ہوئی تھی۔ ہمایوں کی قبر بھی دہلی میں ہے، جو اِن دنوں معروف سیاحتی مقام ہے۔ یہ ہمایوں کے مقبرہ کے نام سے دہلی کے نظام الدین علاقے میں ہے۔ اس مغل فن تعمیر کا بہترین نمونہ سمجھا جاتا ہے۔


3. آگرہ میں ہے اکبر کی قبر:

مغل دور کا سب سے بااثر اور سب سے معروف بادشاہ اکبر کو مانا جاتا ہے۔ 1556 میں ہمایوں کے انتقال کے بعد محض 13 سال کی عمر میں اکبر تخت پر بیٹھا تھا۔ اکبر نے کُل 44 سال حکومت کی تھی۔ 1605 میں 67 سال کی عمر میں فتح پور سیکری میں اکبر کی موت ہو گئی تھی۔ آگرہ کے سکندر میں اکبر کی قبر ہے۔ جسے شاندار طریقے تعمیر کیا گیا ہے۔

4. جہانگیر کی قبر لاہور میں موجود:

اکبر کی موت کے بعد مغل سلطنت کی باگ ڈور جہانگیر کے ہاتھوں میں آ گئی تھی۔ 1605 سے لے کر 1627 تک جہانگیر نے حکومت کی۔ 58 سال کی عمر میں جہانگیر کا انتقال ہو گیا تھا۔ پاکستان کے لاہور میں بنے شاہدرہ باغ میں جہانگیر کی قبر ہے۔


5. آگرہ کے تاج محل میں شاہ جہاں کی قبر موجود:

دنیا کو ساتواں عجوبہ دینے والے مغل بادشاہ، شاہ جہاں کی قبر اسی خوبصورت تاج محل میں ہے، جسے انہوں نے اپنی بیوی ممتاز محل کے لیے بنوایا تھا۔ تاج محل میں ممتاز محل کی قبر کے بغل میں شاہ جہاں کی قبر ہے۔

6. اورنگ زیب کی قبر مہاراشٹر میں:

شاہجہاں کے بیٹے اورنگ زیب کی قبر مہاراشٹر میں ہے۔ اورنگ آباد کے پاس خلد آباد میں ایک معمولی سی جگہ پر یہ قبر موجود ہے۔


7. بہادر شاہ ظفر کی قبر میانمار میں موجود:

مغل دور کے آخری بادشاہ بہادر شاہ ظفر کے آخری ایام بڑی بری حالت میں گزرے تھے۔ 1857 کے انقلاب کے بعد انگریزوں نے بہادر شاہ ظفر کو رنگون (یانگون) بھیج دیا تھا۔ وہیں ان کی موت ہوئی تھی، بہادر شاہ ظفر کا قبر میانمار میں ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔