دہلی کی سڑکوں پر 15 اگست سے نہیں دوڑیں گے سی این جی آٹو، نئی ای وی پالیسی میں سخت پابندیاں تجویز
دہلی حکومت کی نئی ای وی پالیسی کے تحت 15 اگست 2025 سے سی این جی آٹو کے رجسٹریشن اور پرمٹ کی تجدید پر پابندی لگ سکتی ہے۔ تمام پرانے آٹو کو الیکٹرک میں تبدیل کرنے کی سفارش کی گئی ہے

دہلی میں آلودگی پر قابو پانے کے لیے حکومت نے ایک نئی اور سخت ای وی پالیسی کا مسودہ تیار کیا ہے، جس کے مطابق 15 اگست 2025 سے دہلی کی سڑکوں پر سی این جی آٹو رکشوں کے رجسٹریشن اور پرمٹ کی تجدید پر پابندی لگ سکتی ہے۔ پالیسی کے تحت مرحلہ وار انداز میں تمام سی این جی آٹو کو الیکٹرک آٹو میں تبدیل کیا جائے گا۔
ای وی پالیسی 2.0 کا مسودہ پیر کو سامنے آیا، جس میں سفارش کی گئی ہے کہ دہلی میں سی این جی سے چلنے والے آٹو رکشہ کے نئے رجسٹریشن کو بند کر دیا جائے اور 15 اگست کے بعد سے کسی بھی سی این جی آٹو کا پرانا پرمٹ تجدید نہیں ہوگا۔ اس کی جگہ صرف الیکٹرک آٹو کے لیے ہی پرمٹ جاری کیے جائیں گے۔
پالیسی کے تحت نہ صرف آٹو رکشوں بلکہ دو پہیہ اور تین پہیہ گاڑیوں کو بھی متاثر کیا جائے گا۔ خاص طور پر سامان ڈھونے والی تین پہیہ سی این جی گاڑیوں کا بھی رجسٹریشن بند کیا جائے گا۔ دہلی میونسپل کارپوریشن، نئی دہلی میونسپل کونسل اور دہلی جل بورڈ کے زیر استعمال کچرا اٹھانے والی تمام گاڑیوں کو بھی مرحلہ وار الیکٹرک میں تبدیل کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔
مسودے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ 10 سال سے زائد پرانے سی این جی آٹو رکشوں کو لازمی طور پر بیٹری سے چلنے کے قابل بنایا جائے۔ صرف آٹو ہی نہیں بلکہ پرائیویٹ کار مالکان پر بھی کچھ پابندیاں عائد کرنے کی تجویز ہے۔ اگر کسی شہری کے پاس پہلے سے دو گاڑیاں ہیں، تو وہ نئی گاڑی صرف الیکٹرک ہی خرید سکیں گے۔
پالیسی کا ایک اہم پہلو یہ ہے کہ 31 دسمبر 2027 تک دہلی میں صرف 100 فیصد الیکٹرک گاڑیاں چلیں۔ شہر کی بسوں کو بھی مکمل طور پر الیکٹرک بسوں میں تبدیل کرنے کی تجویز ہے۔ دہلی ٹرانسپورٹ کارپوریشن (ڈی ٹی سی) اور ڈی آئی ایم ٹی ایس (ڈی آئی ایم ٹی ایس) آئندہ صرف الیکٹرک بسیں خریدیں گے، جبکہ بین الریاستی سفر کے لیے بی ایس-6 (بی ایس-ششم) کیٹیگری کی ڈیزل بسوں کو استعمال میں رکھا جائے گا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔