لولو مال میں نماز پڑھنے والے 4 افراد گرفتار، ’شدھی‘ کے لیے مال پہنچے پرمہنس!

اتر پردیش کی راجدھانی لکھنؤ کے سب سے بڑے مال لولو میں بغیر اجازت نماز پڑھنے والے چار مسلم نوجوانوں کو پولیس نے گرفتار کر لیا ہے، دیگر ملزمین کی تلاشی جاری ہے۔

لولو مال
لولو مال
user

قومی آوازبیورو

ان دنوں سرخیوں میں چھائے اتر پردیش کی راجدھانی لکھنؤ کے سب سے بڑے مال لولو میں بغیر اجازت کے نماز پڑھنے کے معاملے میں پولیس نے بڑی کارروائی کی ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق پولیس نے چار نوجوانوں کو گرفتار کیا ہے جب کہ دیگر کی تلاش جاری ہے۔ تھانہ انچارج شیلندر گری نے ان چاروں کو گرفتار کیا ہے۔ پوچھ تاچھ میں ان نوجوانوں نے اپنا نام محمد ریحان، محمد لقمان، محمد نعمان اور عاطف بتایا ہے۔ یہ لکھنؤ کے ہی باشندے ہیں۔

ایڈیشنل پولیس ڈپٹی کمشنر جنوب راجیش کمار شریواستو نے بتایا کہ 12 جولائی کو لولو مال میں نماز پڑھے جانے کی ویڈیو وائرل ہوئی تھی۔ اس کے بعد کئی ہندو تنظیموں نے اس پر اپنا اعتراض ظاہر کیا تھا۔ اس معاملے میں مال انتظامیہ کی طرف سے دی گئی تحریر کی بنیاد پر سوشانت گولف سٹی تھانہ پولیس نے مقدمہ درج کیا تھا۔ سوشل میڈیا میں وائرل ویڈیو اور سرویلانس کی مدد سے مال میں نماز ادا کرنے والوں کی تلاش شروع کی گئی۔


اس درمیان منگل کے روز مال کے ’شدھی کرن‘ کے لیے جگت گرو مہنت پرمہنس خود وہاں پہنچے۔ حالانکہ بتایا جا رہا ہے کہ پولیس نے انھیں روکنے کی کوشش کی جس سے ماحول میں کشیدگی پیدا ہونے لگی۔ حالات کو دیکھتے ہوئے مہنت پرمہنس کو پولیس نے حراست میں لے لیا۔ پرمہنس نے اس تعلق سے کہا کہ وہ نماز والی جگہ کے ’شدھی کرن‘ کے لیے آئے ہیں۔ پولیس کے روکنے پر انھوں نے احتجاج بھی ظاہر کیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’ہم نے بھگوا پہنا ہوا ہے اس لیے روکا جا رہا ہے۔‘‘ تنازعہ بڑھتا ہوا دیکھ کر پولیس پرمہنس کو اپنے ساتھ لے کر چلی گئی۔ اس کی ایک ویڈیو سماجوادی پارٹی چیف اکھلیش یادو نے بھی شیئر کی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */