یوپی کے سابق کابینی وزیر نسیم الدین صدیقی کو فراڈ کال کے ذریعے جان سے مارنے کی دھمکی

یوپی کے سابق کابینی وزیر اور نسیم الدین صدیقی کو دھمکی آمیز کال موصول ہوئی ہے۔ فون کرنے والے نے ان سے 50 ہزار روپے کا مطالبہ کیا اور پھر جان سے مارنے کی دھمکی دینے لگا۔ ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے

نسیم الدین صدیقی
نسیم الدین صدیقی
user

قومی آوازبیورو

اتر پردیش میں جرائم پیشہ افراد کے حوصلے کس قدر بلند ہو چکے ہیں؟ اس کا اندازہ اس سے لگایا جا سکتا ہے کہ اس بار انہوں نے ریاست کے سابق کابینی وزیر اور کانگریس کے لیڈر نسیم الدین صدیقی کو اپنا نشانہ بنایا۔ انہوں نے نسیم الدین صدیقی اور ان کے سیکورٹی افسر کو فون کر کے 50 ہزار روپے کا مطالبہ کرتے ہوئے جان سے مارنے کی دھمکی دی ہے۔ اس واقعے کی اطلاع نسیم الدین صدیقی نے پولیس کو دے دی ہے اور پولیس نے ان کی شکایت کی بنیاد پر مقدمہ درج کر لیا ہے۔

خبروں کے مطابق فون کرنے والے کہا کہ تمہارے بیٹے کو گرفتار کیا ہے، فوراً 50 ہزار روپے بھیجو۔ جب کانگریس کے لیڈر نے اس سے جرح کی تو اس نے انہیں جان سے مارنے کی دھمکی دی۔ فون کرنے والے نے خود کو آئی جی بتایا۔ جب نسیم الدین صدیقی کو اندازہ ہوا کہ یہ ایک فراڈ کال ہے اور کوئی انہیں دھمکی دے رہا ہے تو انہوں نے اس کی اطلاع پولیس کو دی اور اس کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی۔ باندہ کوتوالی کے ایس ایچ او انوپ دوبے نے بتایا کہ جیسے ہی یہ معاملہ نوٹس میں آیا، فوری طور پر ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ سرویلانس کے ذریعے موبائل نمبر کو ٹریس کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ کال کرنے والے کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔


نیوز پورٹل ’آج تک‘ کے مطابق نسیم الدین صدیقی کے موبائل فون پر 92+ نمبر سے ایک کال موصول ہوئی۔ ان کے سیکورٹی آفیسر ریٹائرڈ داروغہ اظہار خان کے مطابق وہ نسیم الدین صدیقی کے ساتھ لکھنؤ سے آ رہے تھے۔ اسی دوران فون آیا۔ فون کرنے والے کہا کہ آپ کے بیٹے نے غلط کام کیا ہے۔ اسے نوئیڈا کے صدر تھانے میں گرفتار کیا گیا ہے۔ اگر اسے بچانا ہے تو فوراً  50 ہزار روپے بھیجو۔ انہوں نے بتایا کہ جب صدیقی نے کہا کہ نوئیڈا میں صدر تھانہ نہیں ہے تو فون کرنے والے نے گالی گلوچ دیتے ہوئے انہیں جان سے مارنے کی دھمکیاں دینا شروع کر دیں۔ اس نے کہا کہ اب تم زندہ نہیں رہو گے۔ صدیقی نے کہا کہ فون کرنے والے کی ڈی پی میں آئی جی کی تصویر لگائی گئی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔