تلنگانہ خفیہ بیورو کے سابق چیف پربھاکر راؤ فون ٹیپنگ معاملے میں پھنسے، لُک آؤٹ نوٹس جاری

حیدر آباد میں ٹی پربھاکر راؤ کے گھر کے علاوہ تقریباً ایک درجن مقامات پر تلاشی لی گئی ہے، اس میں شروَن راؤ کی رہائش بھی شامل ہے جو ’آئی نیوز‘ نامی تیلگو ٹی وی چینل چلاتے ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>علامتی تصویر</p></div>

علامتی تصویر

user

قومی آوازبیورو

تلنگانہ میں بی آر ایس حکومت کے دوران ریاستی انٹلیجنس بیورو کے چیف رہ چکے ٹی پربھاکر راؤ فون ٹیپنگ معاملے میں پھنس گئے ہیں۔ انھیں فون ٹیپنگ معاملے کے ملزم نمبر 1 کی شکل میں نامزد کیا گیا ہے۔ ان پر الزام ہے کہ تلنگانہ کی گزشتہ بی آر ایس حکومت کے دوران ان کے حکم پر اپوزیشن لیڈران کے فون کو غیر قانونی طور پر ٹیپ کر کے الیکٹرانک ڈاٹا اکٹھا کیا گیا۔

اس درمیان اندیشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ تی پربھاکر راؤ بیرون ممالک چلے گئے ہیں۔ ایسی بھی خبریں سامنے آ رہی ہیں کہ وہ اس وقت امریکہ میں ہو سکتے ہیں۔ ان کے نام پر لُک آؤٹ نوٹس جاری کر دیا گیا ہے اور ’این ڈی ٹی وی‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق اس معاملے میں کئی مقامات پر تلاشی مہم بھی چلائی گئی ہے۔ موصولہ اطلاع کے مطابق حیدر آباد میں ٹی پربھاکر راؤ کے گھر اور دیگر تقریباً ایک درجن مقامات پر تلاشی لی گئی ہے۔ ان مقامات میں شروَن راؤ کی رہائش بھی شامل ہے، جو ’آئی نیوز‘ نامی ایک تیلگو ٹی وی چینل چلاتے ہیں۔ امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ شروَن راؤ نے مبینہ طور پر فون ٹیپنگ مشین اور سروَر نصب کرنے میں مدد کی تھی۔


فون ٹیپنگ معاملے میں ایک دیگر پولیس اہلکار رادھا کشن راؤ کو بھی ملزم کی شکل میں نامزد کیا گیا ہے اور ان کے لیے بھی لُک آؤٹ نوٹس جاری کیا گیا ہے۔ رادھا کشن راؤ سٹی ٹاسک فورس سے منسلک تھے۔ اس معاملے میں تلنگانہ کے کئی دیگر پولیس افسران کی جانچ کی جا رہی ہے۔ اس سلسلے میں تین لوگوں ایڈیشنل ایس پی بھجنگ راؤ، تھروپتھنا اور ڈپٹی ایس پی پرنیت راؤ کو پہلے ہی گرفتار کیا جا چکا ہے۔

پرنیت راؤ کو اس مہینے کے شروع میں گرفتار کیا گیا تھا اور ان پر نامعلوم اشخاص کی پروفائل ڈیولپ کرنے اور ناجائز طریقے سے ان کی سرگرمیوں کی نگرانی کرنے کے ساتھ ساتھ کچھ کمپیوٹر سسٹم اور الیکٹرانک گزٹس میں اسٹور ڈاٹا تباہ کرنے کا الزام لگایا گیا۔ مبینہ طور پر پربھاکر راؤ کے حکم پر ثبوت تباہ کیے گئے۔ یہ حکم مبینہ طور پر 2023 کے اسمبلی انتخاب مین کانگریس کی طرف سے بی آر ایس کو ہرانے کے ایک دن بعد دیا گیا تھا۔ بتایا جاتا ہے کہ جن لوگوں کی ڈیوائس کی مبینہ طور پر نگرانی کی گئی ان میں کانگریس، بی جے پی اور بی آر ایس کے لوگ شامل ہیں۔ مبینہ طور پر ریونت ریڈی (جو اب ریاست کے وزیر اعلیٰ ہیں) کے ڈیوائس کی بھی نگرانی کی گئی۔ ایسی بھی خبریں ہیں کہ تیلگو اداکاروں اور کاروباریوں پر بھی نظر رکھی گئی اور ان میں سے کئی کو بلیک میل کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق ایک لاکھ سے زیادہ فون کال ٹیپ کیے گئے ہیں۔ تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی کا کہنا ہے کہ اس معاملے میں سخت کارروائی کی جائے گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔