ڈاکٹر منموہن سنگھ کے انتقال پر امرتسر کے باشندگان اور گلیاں غم میں ڈوب گئیں، جہاں گزرا تھا ان کا بچپن

سابق وزیراعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ کے انتقال کے بعد امرتسر کے لوگوں میں گہرا غم ہے۔ وہ امرتسر میں تعلیم حاصل کرچکے تھے اور ان کے بچپن کی یادیں اس شہر سے جڑی ہوئی ہیں

<div class="paragraphs"><p>امرتسر کے گولڈن ٹیمپل میں سابق وزیر اعظم کی فائل تصویر / آئی اے این ایس</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

سابق وزیراعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ کا دیر رات گئے 92 برس کی عمر میں انتقال ہو گیا، جس کے بعد ملک بھر میں غم کی لہر دوڑ گئی ہے۔ ان کی وفات سے خاص طور پر امرتسر، پنجاب کے لوگ اور یہاں کی گلیاں تک غم میں ڈوب گئے ہیں، کیونکہ منموہن سنگھ کا بچپن یہاں گزارا تھا۔ ان کے انتقال کو علاقے کے لوگوں نے ایک ناقابل تلافی نقصان قرار دیا ہے۔

امرتسر سے ڈاکٹر منموہن سنگھ کا گہرا تعلق رہا تھا، کیونکہ وہ یہاں کے مجیٹھ منڈی کے پیٹھے والے بازار میں اپنے خاندان کے ساتھ رہتے تھے۔ انہوں نے 1951 میں امرتسر کے ہندو کالج میں بی اے اکنامکس کا کورس شروع کیا تھا۔ یہاں ان کی کئی یادیں جڑی ہیں، جنہیں وہ ہمیشہ یاد کرتے تھے۔ 2018 میں انہوں نے اپنی ایلومنی میٹنگ کے دوران یہاں کے طلبہ اور میڈیا سے اپنے بچپن کی یادیں شیئر کیں تھیں۔


ڈاکٹر منموہن سنگھ کا پیدائش کا مقام پنجاب کے گاہ میں تھا، جو آج پاکستان کے چکوال ضلع میں واقع ہے۔ تقسیم کے بعد ان کا خاندان آمریت سر آ کر آباد ہوا تھا۔ یہاں رہ کر منموہن سنگھ نے اپنی ابتدائی تعلیم مکمل کی اور پھر ہندوستان کے معروف اقتصادی ماہر بن گئے۔ انہوں نے ملک میں اقتصادی اصلاحات کی بنیاد رکھی اور دنیا بھر میں ہندوستان کو ایک مضبوط معیشت کے طور پر متعارف کرایا۔

امرتسر کے ایک مقامی رہائشی راج کمار نے بتایا، ’’منموہن سنگھ کا آبائی گھر اب خراب حالت میں ہے کیونکہ وہ کافی سال پہلے یہاں سے منتقل ہو گئے تھے، مگر ان کی یادیں آج بھی لوگوں کے دلوں میں زندہ ہیں۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ اس علاقے میں منموہن سنگھ کا رہنا لوگوں کے لیے فخر کی بات تھی۔

سماجی کارکن پون شرما نے کہا۔ ’’منموہن سنگھ نے عالمی سطح پر ایک ایسا اثر چھوڑا ہے جس کا اعتراف آج بھی کیا جاتا ہے۔ اقتصادی اصلاحات کے ذریعے ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے والے منموہن سنگھ کا شمار ملک کے اہم رہنماؤں میں کیا جاتا ہے۔‘‘


انہوں نے مزید کہا کہ 2014 کے بعد ان کے بارے میں مختلف نظریات ابھرے لیکن منموہن سنگھ نے ہر موقع پر تحمل اور انکساری سے جواب دیا۔ "آج بھی لوگ ان کے احسان مند ہیں اور ان کے ساتھ عزت و احترام کا سلوک کرتے ہیں۔ انہیں بھارت رتن ملنا چاہیے۔‘‘

ڈاکٹر منموہن سنگھ نے 22 مئی 2004 سے 26 مئی 2014 تک، دو بار وزیراعظم کے طور پر خدمات انجام دیں۔ ان کی قیادت میں ہندوستان نے اقتصادی اصلاحات کی راہ پر قدم بڑھایا اور عالمی سطح پر اپنی پوزیشن مضبوط کی۔ ان کی وفات پر ملک کے ہر شعبے سے ان کی خدمات کو یاد کیا جا رہا ہے اور ان کے اثرات آئندہ کئی دہائیوں تک محسوس کیے جائیں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔