سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ کی سادگی: بی ایم ڈبلیو کو نظرانداز کرتے ہوئے کہا، ’میری گاڑی تو ماروتی-800 ہے!‘

سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ کی سادگی بے مثال تھی۔ مہنگی بی ایم ڈبلیو کو نظرانداز کرتے ہوئے وہ ہمیشہ اپنی ماروتی-800 کو ترجیح دیتے۔ ان کی عاجزی اور عوامی خدمت کا جذبہ ہمیشہ یاد رکھا جائے گا

<div class="paragraphs"><p>سابق وزیر اعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ / Getty Images</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

ہندوستان کے سابق وزیرِ اعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ، جنہیں ان کی سادگی، ایمانداری اور قائدانہ صلاحیتوں کے لیے ہمیشہ یاد رکھا جائے گا، جمعرات کے روز دہلی کے ایمس اسپتال میں انتقال کر گئے۔ ان کے انتقال کی خبر کے بعد ان کی زندگی کے کئی دلچسپ پہلو اور قصے منظر عام پر آ رہی ہیں، جن میں ان کی پسندیدہ گاڑی ماروتی-800 سے جڑا واقعہ بھی شامل ہے۔

ڈاکٹر منموہن سنگھ کے سابق حفاظتی افسر، اسیم ارون نے ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں ان کے سادہ طرزِ زندگی سے متعلق ایک یاد تازہ کی۔ انہوں نے لکھا، ’’میں 2004 سے تقریباً 3 سال تک ڈاکٹر منموہن سنگھ کا باڈی گارڈ رہا۔ ایس پی جی (اسپیشل پروٹیکشن گروپ) میں وزیر اعظم کی حفاظت کا سب سے اہم حصہ کلوز پروٹیکشن ٹیم ہوتی ہے اور مجھے اس ٹیم کی قیادت کرنے کا موقع ملا تھا۔ یہ وہ ٹیم ہے جو وزیر اعظم کے ساتھ ہر وقت رہتی ہے۔‘‘


اسیم ارون نے اپنی پوسٹ میں مزید لکھا کہ ڈاکٹر منموہن سنگھ کی رہائش گاہ پر ایک شاندار ’بی ایم ڈبلیو‘ کھڑی ہوتی تھی، جو وزیر اعظم کی سرکاری گاڑی کے طور پر استعمال کی جاتی تھی لیکن ڈاکٹر صاحب ہمیشہ اپنی پرانی ماروتی-800 کو دیکھ کر کہتے تھے، ’’یہ بی ایم ڈبلیو تو سرکاری ہے، میری گاڑی تو ماروتی-800 ہے۔‘‘

اسیم نے بتایا کہ میں اکثر انہیں سمجھاتا کہ یہ گاڑی (بی ایم ڈبلیو) آپ کی حفاظت کے لیے ضروری ہے کیونکہ اس میں ایس پی جی کے طے کردہ سکیورٹی فیچرز موجود ہیں لیکن ڈاکٹر صاحب کا جواب ہمیشہ یہی ہوتا کہ وہ مہنگی گاڑیوں میں سفر پسند نہیں کرتے۔ وہ اپنی ماروتی-800 کو ہمیشہ ایک عام آدمی کی نمائندہ گاڑی کے طور پر دیکھتے تھے۔

اسیم ارون نے بتایا کہ جب بھی ماروتی-800 کانوائے کے دوران گزرتی، ڈاکٹر منموہن سنگھ ایک نظر اسے ضرور دیکھتے۔ ایسا لگتا تھا جیسے وہ اپنے اس عزم کو دہرا رہے ہوں کہ وہ ایک مڈل کلاس شخص ہیں اور ان کا فرض ہے کہ وہ عام آدمی کی فلاح و بہبود کے لیے کام کریں۔

ڈاکٹر منموہن سنگھ کا سادہ طرزِ زندگی ان کے سیاسی کیریئر کے دوران بھی نمایاں رہا۔ انہوں نے کبھی بھی ذاتی آرام یا آسائش کو اپنے فرائض پر فوقیت نہیں دی۔ ان کے لیے وزیر اعظم کی حیثیت ایک ذمہ داری تھی، نہ کہ طاقت یا شاہی زندگی کا مظہر۔


ماروتی-800 سے ان کی محبت صرف ایک گاڑی سے لگاؤ نہیں تھی، بلکہ ان کی عاجزی اور زمین سے جڑے ہونے کی ایک زندہ مثال تھی۔ کروڑوں کی گاڑی ان کے لیے اہم نہیں تھی، بلکہ وہ عوامی خدمت کو ترجیح دیتے تھے۔ ان کی سادگی نے انہیں عوامی دلوں میں ایک خاص مقام عطا کیا۔

ڈاکٹر منموہن سنگھ کی یہ خوبیاں اور ان کا سادہ طرزِ زندگی ہمیشہ لوگوں کو یاد رہے گا۔ ان کے انتقال سے ہندوستان نے ایک نہایت قابل، ایماندار اور سادہ شخصیت کو کھو دیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔