کولکاتا کے سابق پولس کمشنر راجیو کمار کو سی بی آئی کی عرضی پر سپریم کورٹ کا سمن جاری

چیف جسٹس ایس اے بوبڈے کی قیادت والی بنچ نے سالسٹرجنرل تشار مہتا سے سوال کیا کہ آخر راجیو کمار کو حراست میں لینا ضروری کیوں ہے

سپریم کورٹ
سپریم کورٹ
user

یو این آئی

کولکاتا: شاردا چٹ فنڈ گھوٹالہ معاملے میں کلکتہ ہائی کورٹ کی ذریعہ ضمانت دیئے جانے کے خلاف سی بی آئی کی عرضی پر سپریم کورٹ نے آج سابق کولکاتا پولس کمشنر راجیو کمار سے جواب طلب کیا ہے۔سی بی آئی نے 4 اپریل کو عرضی دائر کی تھی۔

چیف جسٹس ایس اے بوبڈے کی قیادت والی بنچ نے سالسٹرجنرل تشار مہتا سے سوال کیا کہ آخر راجیو کمار کو حراست میں لینا ضروری کیوں ہے۔ مہتا نے کہا کہ ماضی میں راجیو کمار پوچھ تاچھ کا سامنا کرنے سے گریز کرتے رہے ہیں اور چٹ فنڈ گھوٹالے کی جانچ کے دوران انہوں نے اہم معلومات کو چھپایا ہے۔


راجیو کمار اس وقت ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل کرائم ہیں۔ چٹ فنڈ گھوٹالہ سامنے آنے کے بعد ممتابنرجی نے راجیو کمار کی قیادت میں ایس آئی ٹی تشکیل دی گئی تھی۔ بعد میں سپریم کورٹ کی ہدایت پر 2014 میں یہ جانچ سی بی آئی کے سپرد کردی گئی تھی۔ سپریم کورٹ کی ہدایت پر ہی سی بی آئی نے شیلانگ میں راجیو کمار سے کئی دنوں تک پوچھ تاچھ کی تھی۔

کلکتہ ہائی کورٹ نے یکم اکتوبر کو شاردا چٹ فنڈ گھوٹالہ میں راجیو کمار کی پیشگی ضمانت کی عرضی منظور کرلی تھی۔ ساتھ ہی سی بی آئی کے ساتھ جانچ میں تعاون کرنے کو کہا تھا۔ دو دن بعد پولس آفیسر علی پور کورٹ میں خودسپردگی کرتے ہوئے 50ہزار کے دو باؤنڈ کو جمع کرکے مستقل ضمانت حاصل کی تھی۔


کلکتہ ہائی کورٹ نے پوچھ تاچھ کرنے کے لئے حراست میں لینے کی درخواست کو خارج کرتے ہوئے کہا تھا کہ 48 گھنٹے قبل راجیو کمار کو سمن دینا ہوگا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔