تین سو کروڑ کے قرض کے بدلے 64 کروڑ کا فائدہ! چندا کوچر بدعنوانی کیس میں قصوروار قرار

ٹربینول نے ای ڈی کے دعوے کو صحیح ٹھہرایا اور کہا کہ آئی سی آئی سی آئی بینک کی سابق سی ای او چندا کوچر نے اپنے شوہر کے ویڈیوکان کے ساتھ کاروباری لنک کو چھپایا۔

<div class="paragraphs"><p>چندا کوچر / آئی اے این ایس</p></div>

چندا کوچر / آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

آئی سی آئی سی آئی بینک کی سابق سی ای او چندا کوچر کو بدعنوانی معاملے میں قصوروار قرار دیا گیا ہے۔ ایک اپیلٹ ٹریبیونل نے ویڈیوکان کمپنی کو 300 کروڑ روپے کا قرض پاس کرنے کے لیے 64 کروڑ روپے رشوت لینے کے سلسلے میں انہیں قصوروار مانا۔

ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق 3 جولائی کو دیے گئے حکم میں ٹریبیونل نے کہا کہ یہ پیسہ چندا کے شوہر دیپک کوچر کے ذریعہ ویڈیوکان سے جڑی ایک کمپنی کے توسط سے دیا گیا۔ اسے ‘quid pro quo’ (کچھ کے بدلے کچھ) کا صاف معاملہ بتایا گیا۔


انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ (ای ڈی) نے دعویٰ کیا کہ چندا کوچر نے آئی سی آئی سی آئی بینک کی پالیسیوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے قرض منظور کیا۔ ٹریبینول نے ای ڈی کے دعوے کو صحیح ٹھہرایا اور کہا کہ چندا نے اپنے شوہر کے ویڈیوکان کے ساتھ کاروباری لنک کو چھپایا، جو بینک کے کانفلکٹ آف انٹریسٹ ضابطوں کے خلاف تھا۔

ٹریبیونل کے مطابق آئی سی آئی سی آئی بینک نے جیسے ہی 300 کروڑ کا قرض ویڈیوکان کو دیا، اگلے ہی دن ویڈیوکان کی کمپنی ایس ای پی ایل سے 64 کروڑ روپے این آر پی ایل کو منتقل کیے گئے، کاغذوں پر این آر پی ایل کا مالک ویڈیوکان کے چیئرمین وینوگوپال دھوت کو دکھایا گیا، لیکن اصل میں اسے دیپک کوچر کنٹرول کرتے تھے، جو اس کے منیجنگ ڈائرکٹر بھی تھے۔ ٹریبیونل نے اسے رشوت کا سیدھا ثبوت مانا۔


ٹریبیونل نے 2020 میں ایک اتھاریٹی کے اس فیصلے کو بھی غلط ٹھہرایا، جس میں چندا اور ان کے ساتھیوں کی 78 کروڑ کی ملکیت کو ریلیز کر دیا گیا تھا۔ ٹریبیونل نے کہا کہ اس اتھاریٹی نے ضروری ثبوتوں کو نظرانداز کیا اور غلط نتیجے نکالے۔ ای ڈی نے مضبوط ثبوتوں اور واقعات کو صاف ٹائم لائن کی بنیاد پر جائیداد اٹیچ کیا تھا۔ ٹریبیونل نے کہا کہ قرض پاس کرنا، پیسے منتقل کرنا اور دیپک کوچر کی کمپنی میں فنڈ بھیجنا یہ سب چندا کوچر کے ذریعہ اپنے اختیارات کے غلط استعمال اور اخلاقی خلاف ورزی کو ظاہر کرتا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔