آمدنی سے زیادہ ملکیت معاملے میں اوم پرکاش چوٹالہ کو 4 سال قید کی سزا

اوم پرکاش چوٹالہ کو آمدنی سے زیادہ ملکیت معاملے میں دہلی کی خصوصی سی بی آئی عدالت نے 4 سال قید کی سزا اور 50 لاکھ روپے جرمانہ لگایا ہے، ان کی چار ملکیتوں کو ضبط کرنے کا بھی حکم دیا گیا ہے۔

اوم پرکاش چوٹالہ، تصویر آئی اے این ایس
اوم پرکاش چوٹالہ، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

قومی راجدھانی دہلی کی ایک عدالت نے آمدنی سے زیادہ ملکیت معاملے میں جمعہ کو ہریانہ کے سابق وزیر اعلیٰ اوم پرکاش چوٹالہ کو چار سال جیل کی سزا سنائی اور 50 لاکھ روپے کا جرمانہ عائد کیا ہے۔ سی بی آئی کی دلیلوں کے بعد جمعرات کو راؤز ایوینیو کورٹ میں سزا پر بحث مکمل ہو گئی تھی، اس کے بعد عدالت نے سزا کے لیے جمعہ کا دن طے کیا تھا۔ سماعت کے دوران عدالت نے معاملے میں اپیل دائر کرنے کے لیے 10 دن کا وقت دینے کی چوٹالہ کی عرضی کو خارج کر دیا۔

اس معاملے میں جانچ ایجنسی اب اوم پرکاش چوٹالہ کی چار ملکیتوں کو ضبط کرے گی۔ گزشتہ سماعت میں جانچ ایجنسی نے چوٹالہ کے وکیل کی مخالفت کی جنھوں نے 87 سالہ سیاسی لیڈر کے لیے طبی بنیاد پر رعایت کے لیے دلائل پیش کیے تھے۔ اس کی جگہ سنٹرل ایجنسی نے یہ نشاندہی کرتے ہوئے کہ قصوروار ایک عوامی شخص ہے، زیادہ سے زیادہ سزا کے لیے دلائل پیش کیے۔ ایجنسی نے کہا کہ سزا کم ہوئی تو سماج میں غلط پیغام جائے گا۔ یہ بھی دلیل دی گئی کہ چوٹالہ کو دوسری بار قصوروار ٹھہرایا گیا ہے اور ان کی شبیہ صاف نہیں ہے۔


عدالت نے 19 مئی کو اس معاملے میں اپنا فیصلہ محفوظ رکھ لیا تھا۔ سی بی آئی کے ذریعہ داخل فرد جرم کے مطابق چوٹالہ نے 1993 اور 2006 کے درمیان 6.09 کروڑ روپے (آمدنی کے اپنے جائز ذرائع سے زیادہ) کی ملکیت جمع کی تھی۔ مئی 2019 میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے نئی دہلی، پنچکولہ اور سرسا میں واقع سابق وزیر اعلیٰ کی 3.6 کروڑ روپے سے زیادہ کی ملکیت قرق کی تھی۔

قابل ذکر ہے کہ چوٹالہ کو جنوری 2013 میں جے بی ٹی گھوٹالہ میں بھی قصوروار ٹھہرایا جا چکا ہے۔ 2008 میں چوٹالہ اور 53 دیگر پر 1999 سے 2000 تک ہریانہ میں 3206 جونیئر بیسک تربیت یافتہ اساتذہ کی تقرری کے سلسلے میں الزام عائد کیے گئے تھے۔ جنوری 2013 میں ایک عدالت نے اوم پرکاش چوٹالہ اور ان کے بیٹے اجئے سنگھ چوٹالہ کو آئی پی سی کی مختلف شقوں اور انسداد بدعنوانی ایکٹ کے تحت 10 سال قید کی سزا سنائی۔ چوٹالہ کو 3000 سے زائد نااہل اساتذہ کی غیر قانونی طریقے سے بھرتی کرنے کا قصوروار پایا گیا تھا۔


پیرول پر باہر چوٹالہ کو 2 جولائی 2021 کو تہاڑ جیل سے ضروری کارروائیاں پوری کرنے کے بعد 10 سال کی جیل کی سزا سے رہا کر دیا گیا تھا۔ وہ 1989 سے 2005 کے درمیان چار بار ہریانہ کے وزیر اعلیٰ رہے۔ ان کے پوتے دشینت چوٹالہ حال میں ہریانہ کے نائب وزیر اعلیٰ ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */