فاروق عبداللہ کی چرار شریف میں علمدار کشمیر کے آستان عالیہ پر حاضری

ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ حضرت علمدار کشمیر کی ذات اور درگاہ صدیوں سے ہماری ملی تہذیب وتمدن کا گہوارہ رہی ہے اور صدیوں سے اس بابرکت اور تاریخی زیارت گاہ پر عقیدت مندوں کا تانتا بندھا رہتا ہے۔

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی
user

یو این آئی

نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے جمعہ کے روز چرار شریف جاکر بلند پائے ولی کامل حضرت شیخ العالم شیخ نور الدین نورانی کے آستان عالیہ پر حاضری دی۔اُن کے ہمراہ پارٹی کے سینئر لیڈران عبدالرحیم راتھر، محمد شفیع اوڑی، ناصر اسلم وانی، محمد اکبر لون (رکن پارلیمان)، حسنین مسعودی (رکن پارلیمان) اور شمی اوبرائے بھی تھے۔ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے اس موقع پر عالم اسلام کی سربلندی، فتح و نصرت، جموں وکشمیر کو درپیش چیلنجوں سے نجات، ریاستی عوام کی خوشحالی اور فارغ البالی اور مکمل امن و امان کے لئے دعا کی۔

اس کے علاوہ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ عالم انسانیت کو عالمگیر وبائی بیماری کورونا وائرس سے نجات دے اور جموں و کشمیر کے عوام کو اس مہلک بیماری سے محفوظ رکھے۔


ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے اس موقع پر کہا کہ حضرت علمدار کشمیر کی ذات اور درگاہ صدیوں سے ہماری ملی تہذیب وتمدن کا گہوارہ رہی ہے اور صدیوں سے اس بابرکت اور تاریخی زیارت گاہ پر عقیدت مندوں کا تانتا بندھا رہتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حضرت شیخ العالم نور دین نورانی جنہیں علمدار کشمیر کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، نے 600 سال قبل قرآن اور حدیث کی تعلیم کو کشمیری زبان میں پیش کیا۔ یہ زیارت گاہ ہمارے دلوں کے لئے سکون اور ہمارا ملی ورثہ ہے۔


دریں اثنا فاروق عبداللہ کی رہائش گاہ پر دوسرے روز بھی پارٹی لیڈران کی میٹنگ کا انعقاد ہوا جس میں پارٹی کے سینئر لیڈران چودھری محمد رمضان، ناصر اسلم وانی، مبارک گل، آغا روح اللہ مہدی، شمیمہ فردوس، شمی اوبرائے، بشارت بخاری اور مشتاق گورو موجودہ تھے۔

اجلاس میں جموں و کشمیر کے تینوں خطوں کی موجودہ سیاسی صورتحال، عوامی مشکلات، پارٹی سرگرمیوں، پارٹی پروگراموں، مستقبل کے چیلنجوں اور لائحہ عمل کے بارے میں تبادلہ خیالات کیا گیا۔ یاد رہے کہ نیشنل کانفرنس صدر نے عدالت عالیہ میں حکومت کی طرف سے پیش کئے گئے اُس دعوے کے بعد پارٹی لیڈران کی میٹنگیں طلب کرنا شروع کیا، جس میں حکومت نے کہا کہ نیشنل کانفرنس کے تمام لیڈران آزاد ہیں۔


اس سلسلے میں سوموار کو پہلی میٹنگ منعقد ہوئی جس میں پارٹی جنرل سکریٹری علی محمد ساگر، سینئر لیڈران عبدالرحیم راتھر، محمد شفیع اوڑی، ناصر اسلم وانی، محمد اکبر لون، حسنین مسعودی اور شمی اوبرائے شامل ہوئے۔ جبکہ آج مزید سینئر پارٹی لیڈران کی دوسری میٹنگ کا انعقاد ہوا۔

پارٹی لیڈران کی میٹنگوں کا سلسلہ آگے بھی جاری رہے گا۔ یاد رہے کہ سینئر پارٹی لیڈران علی محمد ساگر، عبدالرحیم راتھر، محمد شفیع اوڑی، ناصر اسلم وانی کو ایک سال سے زائد عرصے کے بعد اپنے اپنے گھروں سے باہر نکلنے کی اجازت دی گئی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔