سابق چیف الیکشن کمشنر قریشی نے 'نفرت پر قابو پانے' کے لیے ’وسنت ویلی‘ کے سابق طلباء کا خط شیئر کیا

سابق چیف الیکشن کمشنر ایس وائی قریشی نے وسنت ویلی اسکول کے سابق طلباء کا ایک خط شیئر کیا ہے، جس میں اسکول اور ٹی وی ٹوڈے گروپ کے بانی ارون پوری پر زور دیا گیا کہ وہ نفرت انگیز آوازوں پر لگام لگائیں

<div class="paragraphs"><p>ایس وائی قریشی / آئی اے این ایس</p></div>

ایس وائی قریشی / آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: سابق چیف الیکشن کمشنر (سی ای سی) ایس وائی قریشی نے وسنت ویلی اسکول کے سابق طلباء کا ایک خط شیئر کیا ہے، جس میں اسکول اور ٹی وی ٹوڈے گروپ کے بانی ارون پوری پر زور دیا گیا کہ وہ نفرت انگیز آوازوں پر لگام لگائیں۔ خط میں کہا گیا ہے کہ ان لوگوں کا احتساب ضروری ہے جو خبروں کی آڑ میں کھلم کھلا فرقہ وارانہ پولرائزیشن میں مصروف ہیں۔

ایس وائی قریشی نے ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر خط کا اشتراک کرتے ہوئے کہا ’’یقین ہے کہ پوری اسکول کو بند کرنے کا پرنسپل پروفیسر سدھیر چودھری کے تبادلے پر غور نہیں کریں گے!‘‘

پوری کو لکھے ایک خط میں سابق طلبا نے لکھا ’’ہم آج آپ کو وسنت ویلی اسکول کے سابق طلبا کی حیثیت سے لکھ رہے ہیں۔ انڈیا ٹوڈے گروپ وسنت ویلی اسکول کا بانی ہے اور ٹی وی ٹوڈے، انڈیا ٹوڈے اور آج تک سمیت کئی ٹیلی ویژن چینلز کا مالک ہے۔ یہ ایک ایسی تنظیم ہے جس کے سابق طلباء کے طور پر ہم میں سے بہت سے لوگوں کو ناقابل یقین حد تک فخر ہے، کیونکہ ایمرجنسی، 1984 کے دہلی فسادات، 2002 کے گجرات فسادات سمیت ہمارے ملک کے تاریک ترین دور میں بھی جوابدہ قرار دینے کی انڈیا ٹوڈے کی تاریخی میراث ہے۔‘‘


خط میں کہا گیا ہے کہ ’’آپ کے قائم کردہ تعلیمی ادارے کے اندر ہی ہم نے آزادی، انصاف، مساوات، بھائی چارے کے اپنے آئینی اصولوں کو سیکھا اور ان پر عمل کیا۔ مگر افسوس کی بات ہے کہ انہیں اقدار کو انڈیا ٹوڈے سے وابستہ لوگوں کی طرف سے ہی تیزی سے کمزور کیا جا رہا ہے۔‘‘

خط میں مزید لکھا گیا، ’’ہماری صرف یہ درخواست ہے کہ آپ انڈیا ٹوڈے گروپ کے چیئرمین اور ایڈیٹر ان چیف کی حیثیت سے اپنی نشریات سے نکلنے والی نفرت کو روکیں اور ان لوگوں کا احتساب کریں جو خبروں کی آڑ میں کھلے عام فرقہ وارانہ پولرائزیشن کو ہوا دینے میں مصروف ہیں۔‘‘ اس نے انڈیا ٹوڈے گروپ کی بہترین رپورٹنگ پر بھی روشنی ڈالی گئی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔