بہار قانون ساز کونسل کے سابق چیئرمین پروفیسر ارون کمار کا انتقال، نتیش کمار کا اظہار رنج

بہار قانون ساز کونسل کے سابق چیئرمین پروفیسر ارون کمار کا گزشتہ رات انتقال ہو گیا، وہ تقریباً 90 برس کے تھے اور انہیں تقریباً 41 سالوں تک قانون ساز کونسل کا رکن ہونے کا اعزاز حاصل تھا

پروفیسر ارون کمار / تصویر بشکریہ بھاسکر ڈاٹ کام
پروفیسر ارون کمار / تصویر بشکریہ بھاسکر ڈاٹ کام
user

قومی آوازبیورو

پٹنہ: بہار قانون ساز کونسل کے سابق چیئرمین پروفیسر ارون کمار کا گزشتہ رات انتقال ہو گیا۔ وہ تقریباً 90 برس کے تھے۔ قانون ساز کونسل کے رابطہ عامہ کے آفیسر اجیت رنجن نے جمعرات کو یہاں بتایا کہ بزرگ سابق چیئرمین پروفیسر ارون کمار گزشتہ کچھ دنوں سے علیل تھے۔ ان کا علاج بھی چل رہا تھا۔ بدھ کو دیر رات گئے راجدھانی پٹنہ کے پٹیل نگر واقع ان کی رہائش گاہ پر ان کا انتقال ہو گیا۔ ان کے تین اولاد ہیں۔

پروفیسر ارون کمار برٹش ہندوستان میں بہار کے روہتاس ضلع کے مچھن ہٹا (درگاوتی) میں 2 جنوری 1931 کو پیدا ہوئے تھے، انہوں نے پوسٹ گریجویٹ تک تعلیم حاصل کی۔ وہ گیا ٹیچر حلقہ انتخاب سے کانگریس کے ٹکٹ پر جیت کر قانون ساز کونسل آتے تھے۔ وہ پہلی مرتبہ 25 مئی 1970 کو قانون ساز کونسل کے رکن منتخب ہوئے اس کے بعد 9 مئی 2011 تک وہ کونسل کے رکن رہے۔ وہ 5 جولائی 1984 سے 3 اکتوبر 1986 تک بہار قانون ساز کونسل کے چیئرمین اور 16 اپریل 2006 سے 4 اگست 2009 تک کونسل کے ایگزیکٹو چیئرمین رہے تھے۔ انہیں تقریباً 41 سالوں تک بہار قانون ساز کونسل کا رکن ہونے کا اعزاز حاصل تھا۔


نتیش کمار کا اظہار رنج و غم

بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار نے قانون ساز کونسل کے سابق چیئرمین پروفیسر ارون کمار کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کیا۔ نتیش کمار نے اپنے تعزیتی پیغام میں کہا کہ پروفیسر کمار ایک ہنر مند سیاست دان اور مشہور سماجی مصلح تھے۔ ان کی موت سے سیاسی اور سماجی میدان کو ناقابل تلافی نقصان ہوا ہے۔

وزیر اعلی نے آنجہانی ارون کمار کے بیٹے سے ٹیلی فون پر بات کی اور ان سے تعزیت کی۔ پروفیسر ارون کمار کی سرکاری احترام کے ساتھ آخری رسومات ادا کی جائیں گی۔ نتیش کمار نے اس غم کی گھڑی میں خدا سے دعا کی ہے کہ وہ مرحوم کی روح کو ابدی سکون اور ان کے اہل خانہ کی صبر عطا کرے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔