آندھرا پردیش کے سابق وزیر اعلی چندرا بابو نائیڈو کو 52 دن بعد ملی ضمانت

ہائی کورٹ نے آندھرا پردیش کے سابق وزیر اعلی چندرا بابو نائیڈو کو طبی بنیادوں پر عبوری ضمانت دے دی۔ انہیں ستمبر میں اسکل ڈیولپمنٹ اسکام کیس میں گرفتار کیا گیا تھا

<div class="paragraphs"><p>چندرابابو نائیڈو، ہائی کورٹ / آئی اے این ایس</p></div>

چندرابابو نائیڈو، ہائی کورٹ / آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

آندھرا پردیش ہائی کورٹ نے منگل (31 اکتوبر 2023) کو ریاست کے سابق وزیر اعلی اور ٹی ڈی پی سربراہ این چندرابابو نائیڈو کو چار ہفتوں کے لیے عبوری ضمانت دے کر راحت دی۔ انہیں یہ ضمانت 52 دن بعد طبی بنیادوں پر ملی۔ انہیں ریاستی پولیس نے اسکل ڈیولپمنٹ گھوٹالہ کیس میں گرفتار کیا تھا۔

اے این آئی کے مطابق انہیں یہ ضمانت کئی شرائط کی بنیاد پر دی گئی ہے۔ نائیڈو کو 24 نومبر کو خودسپردگی کا حکم دیا گیا ہے۔ عدالت اہم درخواست ضمانت پر 10 نومبر کو دلائل سنے گی۔ عدالت نے انہیں ہسپتال جانے کے علاوہ کسی اور پروگرام میں شرکت نہ کرنے کا حکم دیا ہے۔ ہائی کورٹ نے چندرا بابو نائیڈو کو میڈیا اور سیاسی سرگرمیوں میں حصہ نہ لینے کا بھی حکم دیا ہے۔


یہ اسکیم نوجوانوں کو حیدرآباد اور ریاست کے دیگر علاقوں میں بھاری صنعتوں میں کام کرنے کے لیے ضروری ہنر مندی کی تربیت فراہم کرنا چاہتی تھی۔ اس کے لیے ایک پرائیویٹ کمپنی کو ٹینڈر دیا گیا تھا۔ الزام ہے کہ اس اسکیم کے تحت چھ کلسٹر بنائے گئے تھے اور ان پر کل 3300 کروڑ روپے خرچ کیے جانے تھے۔ جس میں ہر کلسٹر پر 560 کروڑ روپے خرچ کیے جانے تھے۔ جس میں ریاستی حکومت کو کل لاگت کا 10 فیصد خرچ کرنا پڑا۔ یعنی کل 370 کروڑ روپے۔

بتایا گیا کہ یہ رقم شیل کمپنیوں کو منتقل کی گئی تھی اور انہیں ان الزامات کی بنیاد پر گرفتار کیا گیا۔ کہا گیا کہ سابق وزیر اعلیٰ بھی ان فنڈز کے خرد برد میں ملوث تھے۔ یہ بھی کہا گیا کہ شیل کمپنیاں بنانے اور ان میں رقم کی منتقلی سے متعلق دستاویزات کو بھی تباہ کر دیا گیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔