جے شنکر نے بتائے امریکہ کے ساتھ تعلقات میں تین اہم مسائل

ایک پروگرام میں بات کرتے ہوئے جے شنکر نے کہا کہ اس وقت ہندوستان امریکہ تعلقات میں تین بڑے مسائل ہیں - تجارت ، ٹیرف اور  روس سے خام تیل کی خریداری وپاکستان کے معاملے پر واشنگٹن کی مداخلت۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے ہفتہ کو واضح طور پر کہا کہ ہندوستان اور امریکہ کے درمیان مجوزہ تجارتی معاہدے پر بات چیت میں ہندوستان کے پاس کچھ سرخ لکیریں ہیں اور حکومت کسانوں اور چھوٹے پروڈیوسروں کے مفادات کے تحفظ کے لئے کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کرے گی۔ جے شنکر نے یہ بیان ایسے وقت میں دیا ہے جب کچھ دنوں بعد امریکہ ہندوستانی مصنوعات پر اضافی ٹیرف لگانے جا رہا ہے۔

ایک پروگرام میں بات کرتے ہوئے، جے شنکر نے اس وقت ہندوستان-امریکہ کے تعلقات میں تین بڑے مسائل درج کیے  جس میں تجارت ، ٹیرف اور روس سے خام تیل کی خریداری اور پاکستان کے معاملے پر واشنگٹن کی مداخلت۔ دراصل، ہندوستان اور امریکہ کے تعلقات اس وقت خراب ہوئے جب صدر ٹرمپ نے ہندوستانی اشیاء پر 50 فیصد ٹیرف عائد کیا، جس میں روسی خام تیل کی خریداری کی وجہ سے اضافی 25 فیصد ڈیوٹی بھی شامل ہے۔ یہ 25 فیصد ڈیوٹی پہلے ہی لاگو ہو چکی ہے اور اضافی کا اطلاق 27 اگست سے ہو گا۔


جے شنکر نے کہا کہ صدر ٹرمپ کا دنیا سے نمٹنے کا انداز امریکہ کی روایتی خارجہ پالیسی سے بالکل مختلف ہے اور پوری دنیا اس تبدیلی کا سامنا کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ "ہم نے کبھی کوئی ایسا امریکی صدر نہیں دیکھا جس نے اتنی عوامی سطح پر خارجہ پالیسی چلائی ہو۔ یہ تبدیلی صرف ہندوستان تک محدود نہیں ہے۔"

وزیر خارجہ نے کہا کہ تجارت ہندوستان کے لیے اصل اور سب سے بڑا مسئلہ ہے۔ انہوں نے دہرایا کہ ہندوستان کی اپنی ریڈ لائنز ہیں اور مذاکرات جاری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بطور حکومت ہم کسانوں اور چھوٹے پروڈیوسروں کے مفادات کے تحفظ کے لیے پرعزم ہیں۔ ہم اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کر سکتے۔ ہندوستان اور امریکہ کے درمیان دو طرفہ تجارتی معاہدے پر بات چیت اس وقت پھنس گئی جب ہندوستان نے اپنے زراعت اور ڈیری سیکٹر کو کھولنے سے انکار کردیا۔


جے شنکر نے تسلیم کیا کہ روس سے ہندوستان کی خام تیل کی درآمدات پچھلے کچھ سالوں میں بڑھی ہیں اور یہ پوری طرح سے قومی مفادات کی وجہ سے ہے۔ انہوں نے کہا کہ "یہ ہمارا حق ہے۔ میرے پیشے میں ہم اسے سٹریٹجک خود مختاری کہتے ہیں۔ ہم تیل خرید رہے ہیں تاکہ تیل کی مارکیٹ مستحکم رہے۔ ہاں، یہ ہمارے قومی مفاد میں ہے اور ہم نے اسے کبھی چھپایا نہیں۔ لیکن یہ عالمی مفاد میں بھی ہے۔"

جے شنکر نے یہ بھی اشارہ کیا کہ ہند-پاک تنازعہ پر واشنگٹن کا موقف ہندوستان امریکہ تعلقات میں تیسرا بڑا مسئلہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ 'تیسرا مسئلہ ہمارے خطے سے متعلق ہے جو کہ ثالثی کا ہے، 1970 کی دہائی سے یعنی 50 سال سے اس ملک میں قومی اتفاق ہے کہ ہم پاکستان کے ساتھ اپنے تعلقات میں کسی قسم کی ثالثی کو قبول نہیں کرتے۔' (بشکریہ نیوز پورٹل ’آج تک‘)

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔