سابق رکن اسمبلی دلباغ سنگھ کے گھر سے غیر ملکی بندوقیں، سونے کی سلاخیں، شراب کے کارٹن اور دولت کا ذخیرہ برآمد

ای ڈی نے سابق آئی این ایل ڈی ایم ایل اے دلباغ سنگھ کے مقامات پر تلاشی مہم شروع کی ہے۔ یہاں سے بڑی مقدار میں غیر قانونی اشیاء برآمد ہوئی ہیں۔ غیر قانونی کانکنی کے معاملے میں چھاپے مارے گئے ہیں

<div class="paragraphs"><p>تصویر بشکریہ ایکس</p></div>

تصویر بشکریہ ایکس

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے غیر قانونی کان کنی سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں ہریانہ کی سیاسی جماعت آئی این ایل ڈی کے سابق رکن اسمبلی دلباغ سنگھ کے گھر پر تلاشی مہم چلائی۔ رپورٹ کے مطابق دلباغ سنگھ کے ٹھکانوں سے بھاری مقدار میں غیر قانونی اشیاء برآمد ہوئی ہیں۔

اے بی پی نیوز نے ای ڈی ذرائع کے حوالہ سے رپورٹ کیا کہ دلباغ سنگھ کے گھر سے بڑی مقدار میں غیر قانونی غیر ملکی ساختہ اسلحہ، 300 کارٹنوں میں غیر قانونی سامان، 100 سے زیادہ شراب کی بوتلیں، 5 کروڑ روپے نقد اور تقریباً چار سے پانچ کیلو سونا برآمد ہوا ہے۔ دلباغ سنگھ کے ٹھکانے سے بڑی مقدار میں جائیداد کے دستاویزات بھی ملے ہیں۔


رپورٹ کے مطابق، انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) ہریانہ کے جمنا نگر ضلع میں مبینہ طور پر غیر قانونی کان کنی سے متعلق منی لانڈرنگ کیس کی تحقیقات کر رہی ہے۔ اس سلسلے میں جمعرات کو آئی این ایل ڈی کے سابق ایم ایل اے دلباغ سنگھ، بی جے پی لیڈر اور کرنال کے سابق ڈپٹی میئر منوج وادھوا اور ریاستی کانگریس ایم ایل اے سریندر پنوار کے گھروں پر چھاپے مارے گئے۔

ای ڈی حکام نے کہا کہ یہ پورا معاملہ غیر قانونی کانکنی سے جڑا ہوا ہے۔ منی لانڈرنگ کی روک تھام ایکٹ (پی ایم ایل اے) کی دفعات کے مطابق، ان لیڈروں اور ان سے جڑے 20 مقامات کی یمنا نگر، سونی پت، موہالی، فرید آباد، چنڈی گڑھ اور کرنال میں تلاشی لی گئی۔ منی لانڈرنگ کا معاملہ حال ہی میں جمنا نگر اور آس پاس کے اضلاع میں مبینہ غیر قانونی کانکنی کی تحقیقات کے لیے ہریانہ پولیس کی طرف سے درج کی گئی کئی ایف آئی آر کے بعد سامنے آیا ہے۔ الزام ہے کہ غیر قانونی کانکنی کے ذریعے بڑی مقدار میں سونا، چاندی اور دیگر دھاتوں کی خفیہ طور پر اسمگلنگ کی جارہی تھی، جس کے بعد ای ڈی نے چھاپہ ماری کی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔