اب غیر ملکی کمپنیوں کو دودھ اور گوشت ہندوستان بھیجنے کے لیے کرانا ہوگا رجسٹریشن، ایف ایس ایس اے آئی کا اعلان

ایف ایس ایس اے آئی نے مختلف ممالک کی متعلقہ اتھارٹیز سے گزارش کی ہے کہ وہ اپنے یہاں ان کمپنیوں کی فہرست مہیا کرائیں جو ہندوستان میں خوردنی اشیاء برآمد کرتی ہیں یا کرنے کی خواہش رکھتی ہیں۔

ایف ایس ایس اے آئی، تصویر آئی اے این ایس
ایف ایس ایس اے آئی، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

خوردنی اشیاء معاملوں کی ریگولیٹری ایف ایس ایس اے آئی (فوڈ سیفٹی اینڈ اسٹینڈرڈ اتھارٹی آف انڈیا) نے اپنے ایک فیصلہ کے تعلق سے بتایا ہے کہ ہندوستان میں خوردنی اشیاء (فوڈ پروڈکٹس) کی برآمدگی کی خواہش رکھنے والی بیرون ملکی کمپنیوں کو اب رجسٹریشن کرانا ہوگا۔ جن پروڈکٹس کے لیے کمپنی کو رجسٹر کرنے کے لیے کہا گیا ہے ان میں دودھ، بچوں کا کھانا، گوشت، مچھلی و انڈے کا پاؤڈر شامل ہے۔ اتھارٹی کا نیا حکم یکم فروری 2023 سے نافذ ہوگا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ایف ایس ایس اے آئی نے مختلف ممالک کی متعلقہ اتھارٹیز سے گزارش کی ہے کہ وہ اپنے یہاں ان کمپنیوں کی فہرست مہیا کرائیں جو ہندوستان میں خوردنی اشیاء برآمد کرتی ہیں یا کرنے کی خواہش رکھتی ہیں۔ ان ممالک سے حاصل جانکاری کی بنیاد پر ایف ایس ایس اے آئی ان کمپنیوں کو اپنے پورٹل پر رجسٹر کرے گا۔


قابل ذکر ہے کہ ایف ایس ایس اے آئی نے گزشتہ سال نومبر میں فوڈ سیفٹی کو لے کر قانون میں بدلاؤ کیا تھا۔ ادارہ نے فوڈ کمپنیوں کی جانچ کا دائرہ بڑھا دیا تھا اور اس فیصلے کے بعد ایف ایس ایس اے آئی ہندوستان میں ہی نہیں، بیرون ممالک میں بھی فوڈ پلانٹس کی جانچ کر سکتا ہے۔ کیونکہ ہندوستان ایک بڑا بازار ہے اور دنیا بھر کی خوردنی اشیاء یہاں ایکسپورٹ کیے جاتے ہیں اس لیے فوڈ پروڈکٹس کے معیار کو یقینی کرنے کے لیے اسے ایک بڑا قدم تصور کیا جا رہا تھا۔ ایف ایس ایس اے آئی نے بیان جاری کر کہا تھا کہ جن بیرون ملکی کمپنیوں کو ہندوستان میں اپنا سامان فروخت کرنا ہے، انھیں اپنا پلانٹ جانچ کے لیے کھولنا ہوگا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔