پرانی گاڑیوں کو جبراً اسکریپ کرانا عوام پر ظلم، حکومت اور کمپنیوں کی ملی بھگت عیاں: ڈاکٹر نریش کمار
ڈاکٹر نریش کمار نے کہا کہ فٹ اور پی یو سی پاس پرانی گاڑیوں کو جبراً اسکریپ کرنا حکومت اور آٹو کمپنیوں کی ملی بھگت ہے، اگر فیصلہ واپس نہ لیا گیا تو سڑکوں پر تحریک چھیڑی جائے گی

ڈاکٹر نریش کمار / تصویر بشکریہ ایکس /DrNareshkr@
نئی دہلی: دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے سینئر ترجمان ڈاکٹر نریش کمار نے پرانی گاڑیوں پر حکومتِ دہلی کی جانب سے لگائی گئی پابندی کو عوام مخالف سازش قرار دیتے ہوئے سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔ ایک پریس بیان جاری کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ پالیسی دراصل حکومت اور آٹو موبائل کمپنیوں کے درمیان ملی بھگت کا نتیجہ ہے، جس کا مقصد ماحول کی حفاظت نہیں، بلکہ نئی گاڑیوں کی فروخت کو بڑھاوا دینا ہے۔
نریش کمار نے کہا کہ مرکز میں بی جے پی کی حکومت ہو یا دہلی میں، دونوں عوام کو معاشی طور پر کمزور کرنے پر آمادہ ہیں۔ ایسی پرانی گاڑیاں جو پوری طرح فٹ ہوں اور جن کے پاس پالیوشن انڈر کنٹرول (پی یو سی) سرٹیفیکیٹ موجود ہو، انہیں بھی 10 یا 15 سال کے بعد سڑکوں سے ہٹانے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے سوال اٹھایا کہ اگر گاڑیاں واقعی ماحول کو آلودہ کر رہی تھیں، تو حکومت نے انہیں فروخت کی اجازت کیوں دی؟ اور جب اب وہ گاڑیاں چلنے کے قابل ہیں اور تمام معیار پر پورا اترتی ہیں تو پھر ان پر پابندی کیوں؟
ڈاکٹر نریش نے وائر کوالٹی کمیشن کو مشورہ دیا کہ وہ گاڑیوں کے مالکان کو نشانہ بنانے کے بجائے ان کمپنیوں کے خلاف کارروائی کرے جنہوں نے ایسی گاڑیاں بنائیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ بی ایس-2 سے لے کر بی ایس-6 تک کے اخراجاتی معیارات نافذ کیے گئے ہیں، پھر بھی حکومت پرانی گاڑیوں کو لازمی طور پر اسکریپ کرنے پر زور دے رہی ہے، جو ایک غیرمنصفانہ فیصلہ ہے۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ اگر حکومت کو واقعی ماحول کی فکر ہے تو وہ ایسی ٹیکنالوجی تیار کرے جس سے صفر اخراج والی گاڑیاں تیار ہوں لیکن فی الحال حکومت صرف عوام کو سزا دے رہی ہے اور کمپنیوں کو فائدہ۔
ڈاکٹر نریش کمار کے اہم مطالبات:
- وہ تمام گاڑیاں جو فٹنس اور پی یو سی ٹیسٹ پاس کرتی ہوں، انہیں کم از کم 20 سال تک چلانے کی اجازت دی جائے۔
- حکومت یہ واضح کرے کہ آٹو کمپنیاں اس پالیسی میں کس طرح شامل ہیں اور کن معاہدوں کے تحت یہ فیصلہ لیا گیا؟
- اسکریپ پالیسی میں شفافیت لائی جائے اور اس پر عوامی بحث و مباحثہ کرایا جائے۔
- عوام پر نئی گاڑیاں خریدنے کا دباؤ ڈالنے کا عمل بند کیا جائے۔
- جن شہریوں کی گاڑیاں پہلے ہی اسکریپ کی جا چکی ہیں، انہیں مناسب معاوضہ اور ٹیکس میں چھوٹ دی جائے۔
آخر میں ڈاکٹر کمار نے حکومت کو وارننگ دی کہ اگر یہ فیصلہ واپس نہ لیا گیا تو کانگریس پارٹی سڑکوں پر اتر کر عوام کے ساتھ مل کر اس ملی بھگت کے خلاف زبردست تحریک شروع کرے گی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔