آئی ایم اے کی تاریخ میں پہلی بار خاتون افسروں کو دی جائے گی ٹریننگ، سپریم کورٹ کے فیصلہ کے بعد ہوا ممکن
جولائی 2025 میں ہی این ڈی اے کھڑگ واسلا سے خاتون افسروں کا پہلا بیچ گریجویٹ ہونے والا ہے۔ پھر خاتون افسروں کو تینوں افواج کی الگ الگ ٹریننگ کے لیے مختلف اداروں میں بھیجا جائے گا۔

تصویر سوشل میڈیا
92 سال میں پہلی بار دہرہ دون کے انڈین ملٹری اکیڈمی (آئی ایم اے) میں خاتون افسروں کو بھی ٹریننگ دی جائے گی۔ اس سلسلے میں تین سال پہلے سپریم کورٹ کے ذریعہ دیے گئے ایک بڑے فیصلے کے بعد یہ ممکن ہو سکا ہے۔
جولائی 2025 میں ہی نیشنل ڈیفنس اکیڈمی (این ڈی اے) کھڑگ واسلا سے خاتون افسروں کا پہلا بیچ گریجویٹ ہونے والا ہے۔ اس کے بعد خاتون افسروں کو تینوں افواج کی الگ الگ ٹریننگ کے لیے الگ الگ اداروں میں بھیجا جائے گا۔ آئی ایم اے نے بھی اب اپنے دروازے خاتون افسروں کے لیے کھول دیے ہیں اور انہیں تربیت دینے کے لیے تیاری میں لگ گئی ہے۔
این ڈی اے میں آخری مرحلے کی ٹریننگ لے رہیں 18 میں سے 8 خواتین نے برّی افواج کو متبادل کے طور پر منتخب کیا۔ ان خاتون افسروں کو آئی ایم اے میں ایک سال کی ٹریننگ دی جائے گی اور اس کے بعد وہ کمیشن ہو جائیں گی۔ ایک افسر نے کہا کہ خاتون افسروں کا پہلا بیچ مئی میں ہی این ڈی اے سے پاس ہو جائے گا۔ اگست 2022 میں یہ خواتین این ڈی اے میں پہنچی تھیں۔
افسر نے بتایا کہ این ڈی اے میں اس وقت 126 خاتون افسروں کی ٹریننگ ہو رہی ہے۔ 92 سال میں پہلی بار ہے جب یہاں خاتون افسروں کی ٹریننگ ہوگی۔ فی الحال آئی ایم اے میں ہی خواتین کی ٹریننگ نہیں ہوتی تھی۔ اگست 2021 میں سپریم کورٹ نے فیصلہ سنایا تھا کہ خواتین بھی این ڈی اے کا امتحان دے کر فوج میں افسر بن سکتی ہیں۔ اس سے پہلے کچھ منتخب برانچ میں ہی خواتین کو شارٹ سروس کمیشن کے تحت رکھا جاتا تھا۔
ایک دیگر افسر نے بتایا کہ آئی ایم اے میں خاتون کیڈٹس کے رہنے کے لیے الگ نظام کیا جائے گا۔ وہیں خواتین اور مردوں کی ٹریننگ ساتھ میں ہی کروائی جائے گی۔ آئی ایم اے کے افسروں نے تیاری کے لیے آفیسرس ٹریننگ اکیڈمی (او ٹی اے) چنئی اور ایئرفورس اکیڈمی ڈونڈل اور نیول اکیڈمی کا دورہ کیا۔ افسر نے کہا کہ جس طرح سے 30 سال سے او ٹی اے میں خاتون افسروں کو ٹریننگ دی جا رہی ہے ویسا ہی نظام آئی ایم اے میں بھی لایا جائے گا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔