دہلی میں حالات خراب ہیں، لاک ڈاؤن کو سختی سے پھر نافذ کرنے کی ہائی کورٹ سے اپیل

درخواست میں کہا گیا ہے کہ دہلی حکومت نے خود دارالحکومت میں جون کے آخر تک کورونا وائرس انفیکشن کے تقریبا ایک لاکھ معاملے ہو جانے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔

سوشل میڈیا
سوشل میڈیا
user

یو این آئی

نئی دہلی، 11 جون (یو این آئی) دارالحکومت میں کوروناوائرس کی تباہ کن ہوتی ہوئی صورت حال اور آگے حالات بگڑنے کے پیش نظر دہلی ہائی کورٹ میں جمعرات کو مفاد عامہ کی عرضی دائر کرکے دہلی میں لاک ڈاؤن سختی کے ساتھ دوبارہ نافذ کرنے کی اپیل کی گئی ہے۔

وکیل انربان منڈل اور ان کے ساتھی پون کمار کی جانب سے دائر درخواست میں دارالحکومت میں کورونا وائرس انفیکشن کے مسلسل بڑھنے والے قہر پیش نظر اروند کیجریوال حکومت کو دہلی میں پھر سے سختی سے لاک ڈاؤن لاگو کرنے کی ہدایت دئے جانے کی درخواست کی گئی ہے۔


درخواست میں کہا گیا ہے کہ دہلی حکومت نے خود دارالحکومت میں جون کے آخر تک کورونا وائرس انفیکشن کے تقریبا ایک لاکھ معاملے ہو جانے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔ جولائی کے وسط تک قریب 2.25 لاکھ اور جولائی کے آخر تک پرکورونا کے معاملے 5.5 لاکھ پہنچ سکتے ہیں۔

عرضی میں حکومت کو یہ ہدایات دینے کی اپیل کی گئی ہے کہ وہ ڈاکٹروں، طبی ماہرین اور وبا کی بیماری کے ماہرین کی ایک ماہر کمیٹی قائم کی جائے جس سے انفیکشن کو قابو کرنے کی منصوبہ بندی کا تفصیلی خاکہ تیار کیا جاسکے۔ درخواست گزاروں نے پھر سختی سے لاک ڈاؤن لاگو کئے جانے کی درخواست کرتے ہوئے کہا ہے کہ پہلے لاگو کئے گئے لاک ڈاؤن کے دوران انفیکشن کے معاملے بڑھنے کی شرح کم تھی۔


عرضی میں دعوی کیا گیا ہے کہ قومی دارالحکومت میں لوگوں کے ٹریفک اور پبلک ٹرانسپورٹ سروس دوبارہ شروع کرنے، مذہبی مقام، مال، ریستوران اور ہوٹل کھولنے جیسی سرگرمیوں کی اجازت دینے سے وائرس کا انفیکشن تیزی سے پھیلا ہے جس کی وجہ سے کورونا وائرس کے روزانہ سامنے آنے والے معاملات کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ عرضی میں ہسپتالوں میں کافی بستر، ویٹلیٹرو، آئی سی یو وارڈوں اور جانچ مراکز کی کمی کا بھی دعوی کیا گیا ہے۔

غور طلب ہے کہ دہلی کورونا معاملے میں ملک میں تیسرے مقام پر ہے اور جون میں روزانہ انفیکشن کے ایک ہزار یا اس سے کہیں زیادہ معاملے مسلسل آ رہے ہیں۔ بدھ تک دہلی میں کورونا وائرس کے کل معاملے 32810 اور 984 کی موت ہو چکی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */