یوپی کی ندیوں میں طغیانی، گھر میں گھسا مگرمچھ 

لکھیم پور کے پلیا کلاں کے بھیرا علاقے میں گھاگھرا ندی کی آبی سطح میں اضافے سے پانی سڑکوں پر آگیا ہے جس کے سبب ایک مگرمچھ گھر میں گھس آیا۔ محکمہ جنگلات نے مگر مچھ کو پکڑ کر ندی میں واپس چھوڑ دیا۔

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی
user

یو این آئی

لکھنؤ: اترپردیش میں گزشتہ تین دنوں سے ہو رہی لگا تار بارش اور ندیوں کے آبی سطح میں اضافے کی وجہ سے الہ آباد (پریاگ راج) اور وارانسی سمیت کئی اضلاع میں سیلاب نے بھیانک شکل اختیار کرلی ہے۔ سڑکوں پر پانی بھرا ہو ہے اور بارش کا پانی گھروں میں داخل ہوگیا ہے۔

لکھیم پور کے پلیا کلاں کے بھیرا علاقے میں گھاگھرا ندی کی آبی سطح میں اضافے سے پانی سڑکوں پر آگیا ہے جس کے سبب ایک مگرمچھ گھر میں گھس آیا۔ کچن میں مگرمچھ کو دیکھ کر پورے کنبے کی حالت خراب ہوگئی۔ محکمہ جنگلات نے مگر مچھ کو پکڑ کر ندی میں واپس چھوڑ دیا۔


کچن میں مگر مچھ کو دیکھ پورے کنبے کی حالت خراب ہوگئی
کچن میں مگر مچھ کو دیکھ پورے کنبے کی حالت خراب ہوگئی

پورے مانسون میں ریاست کے کسی ضلع میں سیلاب نہیں آیا تھا لیکن جاتے وقت مانسون نے مشرقی اترپردیش سمیت دیگر کئی اضلاع میں تباہی مچا دی ہے۔ الہ آباد اور وارانسی میں سیلاب میں پھنسے لوگوں کو محفوظ مقامات پر پہنچایا جارہا ہے۔


وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے کل جمعہ کو الہ آباد اور وارانسی کے سیلاب متأثرہ علاقوں کا دورہ کیا اور راحت و رسانی کے لئے بنائے گئے کیمپوں کا جائزہ لیا۔ انہوں نے 19 اضلاع کے سیلاب متأثرین کی امداد کے لئے 5.50 کروڑ روپئے کے پیکج کا اعلان کیا۔

یوپی کی ندیوں میں طغیانی، گھر میں گھسا مگرمچھ 

نائب وزیر اعلی کیشو پرساد موریہ نے بی جے پی کارکنوں سے سیلاب متأثرین کی ہر ممکن مدد کرنے کی اپیل کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اپنی سطح سے ہر ممکن مدد کر رہی ہے لیکن پارٹی کارکنوں کا فرض ہے کہ وہ سیلاب متأثرین کی مدد کے لئے آگئے آئیں۔

یوپی کی ندیوں میں طغیانی، گھر میں گھسا مگرمچھ 

فتحپور میں جمنا کی آبی سطح میں لگاتا اضافہ ہو رہا ہے۔ جمنا خطرے کے نشان سے دو میٹر اوپر بہہ رہی ہے۔ سات گاؤں ابھی بھی زیر آب ہیں۔ بسڑھ کو باندہ ضلع سے جوڑنے والے پل پر خطرہ پیدا ہوگیا ہے۔ کل رات سے اب تک کٹان کی زد میں آنے کی وجہ سے 14 گھروں میں پانی گھس گیا ہے۔

یوپی کی ندیوں میں طغیانی، گھر میں گھسا مگرمچھ 

بہرائچ میں گھاگھرا کی آبی سطح اگرچہ کم ہو رہی ہے لیکن سیلاب سے ابھی نجات نہیں ملی ہے۔ باندہ میں جمنا اور کین ندی میں آئی طغیانی سے درجنوں کی تعدا د میں کچے مکان پانی میں ڈوب گئے ہیں۔ سیلاب سے متأثرہ لوگوں نے ایک باغ میں پناہ لی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 21 Sep 2019, 6:10 PM