صرف سڑکوں پر ہی نہیں ہے سیلاب کا نظارہ، ریل کی پٹریاں بھی غرقاب، 700 سے زائد ٹرینیں رد

ایک افسر نے بتایا کہ پٹریوں پر پانی بھرنے کے سبب 600 سے زیادہ میل، ایکسپریس ٹرینیں اور 500 پیسنجر ٹرینیں متاثر ہوئی ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر&nbsp;ّئی اے این ایس</p></div>

تصویرّئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

ہندوستان کے کئی علاقوں میں گزشتہ کچھ دنوں سے موسلادھار بارش ہو رہی ہے۔ اس کا نتیجہ یہ ہے کہ ندیوں میں طغیانی بڑھ گئی ہے اور نشیبی علاقوں میں سیلاب کا نظارہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔ راجدھانی دہلی، اتر پردیش، اتراکھنڈ، ہماچل پردیش وغیرہ ریاستوں میں تو شاہراوں پر بھی سیلاب والی صورت حال پیدا ہو گئی ہے، حتیٰ کہ رہائشی علاقوں اور گلیوں میں بھی تالاب بن گئے ہیں جس میں بچے تیراکی کرتے ہوئے دیکھے جا رہے ہیں۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ آبی جماؤ کا یہ نظارہ صرف گلیوں اور سڑکوں پر ہی دکھائی نہیں دے رہا، بلکہ کئی علاقوں میں ریل کی پٹریاں بھی غرقاب ہو گئی ہیں۔ پٹریاں پانی ڈوبنے کے سبب 7 جولائی سے 15 جولائی کے درمیان 300 سے زائد میل، ایکسپریس ٹرین اور 406 پیسنجر ٹرینوں کو رد کر دیا گیا ہے۔ یعنی مجموعی طور پر 700 سے زائد ٹرینیں رد ہو چکی ہیں جس کی وجہ سے مسافروں کو کافی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا ہے۔


جمعرات کو ایک سرکاری افسر نے ٹرینوں کو رد کیے جانے اور ٹائم ٹیبل میں ہوئی تبدیلی سے متعلق جانکاری دی۔ افسر نے بتایا کہ پٹریوں پر پانی بھرنے کے سبب 600 سے زیادہ میل، ایکسپریس ٹرین، 500 پیسنجر ٹرینیں متاثر ہوئی ہیں۔ شمال مغربی ہندوستان میں ہفتہ کے روز سے لگاتار تین دنوں تک بارش ہوئی جس کے سبب صورت حال دگرگوں ہو گئے ہیں۔ جموں و کشمیر، اتراکھنڈ، ہماچل پردیش، ہریانہ، اتر پردیش اور راجستھان کے کئی علاقوں میں زیادہ سے بہت زیادہ بارش درج کی گئی ہے۔ اس کا نتیجہ یہ ہے کہ ان علاقوں میں ٹرانسپورٹیشن نظام بری طرح متاثر ہوا ہے۔ کئی ندیوں میں لہروں کا تلاطم بڑھ گیا ہے اور طغیانی عروج پر ہے۔ بنیادی ڈھانچوں کو بھی بڑے پیمانے پر نقصان پہنچا ہے۔ شمالی ہند کے کئی شہروں میں ضروری خدمات بھی متاثر ہوئی ہیں۔

بہرحال، افسر کا کہنا ہے کہ زوردار بارش والے علاقوں میں ٹرین خدمات پر خاطر خواہ اثر پڑا ہے۔ شمالی ریلوے نے تقریباً 300 میل، ایکسپریس ٹرینوں کو رد کر دیا ہے اور 100 ٹرینوں کو درمیان راستے میں ہی روک دیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں 191 دیگر ٹرینوں کا راستہ بدل دیا گیا ہے۔ 67 ٹرینوں کے بارے میں بتایا جا رہا ہے کہ وہ مقرر کردہ اسٹیشن کی جگہ دوسرے اسٹیشن سے منزل کی طرف روانہ کی گئیں۔ افسر نے مزید بتایا کہ ریل پٹریوں پر پانی جمع ہونے کے سبب شمالی ریلوے نے 406 پسنجر ٹرینوں کو بھی رد کیا اور 28 پسنجر ٹرینوں کے راستے بدل دیے گئے۔ علاوہ ازیں 54 ٹرینوں کو درمیان راستے میں روکا گیا اور 56 ٹرینوں کو مقررہ اسٹیشنوں کی جگہ دوسرے اسٹیشنوں سے منزل کی طرف روانہ کیا گیا۔


موصولہ اطلاعات کے مطابق مسافروں کی رہنمائی کے لیے سبھی اہم ریلوے اسٹیشنوں پر ہیلپ ڈیسک کھولے گئے ہیں۔ اسٹیشنوں پر رد ہوئی ٹرینوں سے متعلق اعلانات بھی لگاتار کیے جا رہے ہیں۔ ریلوے نے ایک بیان میں کہا ہے کہ مسافروں کو ٹکٹ کی جانکاری اور ریفنڈ فراہم کرنے کے لیے شمالی ریلوے میں مختلف مقامات پر اضافی کاؤنٹر کھولے گئے ہیں۔ کھانے پینے کے سامان کی سپلائی بھی بڑھا دی گئی ہے تاکہ مسافروں کو دقت کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔