آگرہ میں سیلاب کا خطرہ! تاج محل کی طرف بڑھ رہا ہے پانی، الرٹ پر انتظامیہ
آگرہ میں جمنا کا پانی بڑھنے سے تاج محل کے پیچھے دیواروں تک پانی پہنچ گیا ہے۔ 45 برس بعد ایسا منظر دیکھنے کو ملا ہے۔ 40 گاؤں میں الرٹ، کھیتوں میں پانی داخل، انتظامیہ مسلسل نگرانی میں
اترپردیش کے آگرہ میں جمنا ندی کا پانی خطرناک حد تک بڑھ گیا ہے، جس سے تاج محل کے ارد گرد سیلاب کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔ دہلی اور ہریانہ میں بھاری بارش کے بعد ہتھنی کُنڈ بیراج سے چھوڑے گئے پانی کی وجہ سے جمنا کی سطح مسلسل اوپر جا رہی ہے۔ نتیجتاً پانی تاج محل کے پیچھے دیواروں تک پہنچ گیا ہے۔ گزشتہ 45 برسوں میں پہلی مرتبہ یہ صورتحال سامنے آئی ہے۔
محکمہ آثار قدیمہ کے مطابق تاج محل فی الحال محفوظ ہے کیونکہ اسے ایک اونچے چبوترے پر تعمیر کیا گیا تھا تاکہ سیلاب کے خطرات کم کیے جا سکیں۔ محکمہ نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ عمارت کو فی الحال کوئی خطرہ لاحق نہیں، تاہم صورتحال پر گہری نظر رکھی جا رہی ہے۔ اس کے باوجود سیلاب کے بڑھتے اثرات نے مقامی باشندوں میں تشویش پیدا کر دی ہے۔
معلومات کے مطابق جمنا کی سطح 495.5 فٹ تک پہنچ گئی ہے، جو 2023 میں آئے سیلاب کی سطح کے قریب ہے۔ اُس وقت بھی پانی تاج محل کی دیواروں سے ٹکرایا تھا۔ ماہرین کے مطابق 508 فٹ پر جمنا کی ’اونچی سطح‘ ریکارڈ کی گئی ہے۔ اگر پانی اس سطح کے قریب پہنچا تو سنگین خطرات پیدا ہوسکتے ہیں۔
سیلاب کے خطرے کے پیش نظر تاج محل کی حفاظت میں تعینات سی آئی ایس ایف نے احتیاطاً اپنا کیمپ پیچھے ہٹا لیا ہے اور ندی کے کنارے واقع علاقوں کو بند کر دیا گیا ہے۔ انتظامیہ نے آگرہ کے تقریباً 40 دیہات میں الرٹ جاری کرتے ہوئے لوگوں کو ندی کے قریب نہ جانے کی ہدایت دی ہے۔
مقامی لوگوں کو 1978 کا خوفناک سیلاب یاد آرہا ہے جب جمنا کی سطح 508 فٹ تک پہنچ گئی تھی اور پانی تاج محل کے دروازے تک جا پہنچا تھا۔ اُس وقت آگرہ اور اطراف کے کئی مندر پانی میں ڈوب گئے تھے۔ حالانکہ اس کے بعد اتنی سنگین صورتحال پیدا نہیں ہوئی لیکن اس بار کا منظر اس دور کی یاد دلا رہا ہے۔
موجودہ وقت میں جمنا کا پانی شہر کے کئی نشیبی علاقوں میں داخل ہو چکا ہے۔ جمنا کنارہ روڈ پر پانی بھرنے سے آمد و رفت متاثر ہے جبکہ ندی کنارے کے کئی گھاٹ مکمل طور پر ڈوب گئے ہیں۔ انتظامیہ اور پولیس کی ٹیمیں مسلسل نگرانی کرتے ہوئے متاثرہ مقامات پر موجود ہیں تاکہ کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹا جا سکے۔
ادھر متھرا ضلع میں بھی جمنا کی سطح خطرناک نشان کے قریب پہنچ گئی ہے۔ اس صورتحال کے پیش نظر گوکُل بیراج کے 22 دروازے کھول دیے گئے ہیں، جس سے تقریباً 82 ہزار کیوسک پانی آگرہ کی طرف بہایا جا رہا ہے۔ متھرا کا وِشرام گھاٹ مکمل طور پر پانی میں ڈوب چکا ہے اور وہاں مذہبی سرگرمیوں پر فی الحال روک لگا دی گئی ہے۔
فی الوقت محکمہ آثار قدیمہ کا دعویٰ ہے کہ تاج محل کو کوئی خطرہ نہیں ہے، تاہم بڑھتا ہوا پانی انتظامیہ کے لیے پریشانی کا سبب بن گیا ہے۔ ماہرین کا ماننا ہے کہ اگر بارش کا سلسلہ یونہی جاری رہا اور بیراجوں سے مزید پانی چھوڑا گیا تو آگرہ اور اطراف میں خطرات مزید بڑھ سکتے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔