آسام اور تریپورہ میں سیلاب سے تباہی کا منظر، 55 افراد جاں بحق

کوپلی ندی نے بڑے حصے کو اپنے دائرے میں لے لیا ہے اور ہوجئی ضلع میں 55 ہزار سے زائد لوگ متاثر ہوئے ہیں، یہ ضلع رواں سال کے شروع میں آئے سیلاب میں بھی بری طرح متاثر ہوا تھا۔

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی
user

قومی آوازبیورو

آسام اور تریپورہ کو سیلاب کی خطرناک صورت حال کا سامنا ہے۔ دونوں ریاستوں کے کئی اضلاع میں سیلاب نے تباہی کا منظر پیش کیا ہے اور اب تک 55 افراد کی ہلاکتوں کی خبریں سامنے آ چکی ہیں۔ تباہناک حالات کو دیکھتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے ہفتہ کے روز آسام کے وزیر اعلیٰ ہیمنت بسوا سرما سے فون پر بات کی۔ انھوں نے ریاست میں سیلاب کے موجودہ حالات کی جانکاری لی اور کہا کہ مرکزی حکومت اس مشکل وقت میں ریاست کی ہر ممکن مدد کے لیے تیار ہے۔ وزیر اعظم نے ہیمنت بسوا سرما سے لوگوں کو ہو رہی پریشانیوں پر فکر کا اظہار بھی کیا۔

قابل ذکر ہے کہ آسام کے 28 اضلاع میں اس سال 18.95 لاکھ سے زیادہ لوگ سیلاب سے بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔ سیلاب اور زمین دھنسنے کے واقعات میں ریاست میں اب تک 55 لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔ سیلاب کے دوران آسام کے ہوجئی ضلع میں سیلاب متاثرین کو لے جا رہی ایک کشتی پلٹ گئی جس سے اس میں سوار تین بچے لاپتہ ہو گئے جب کہ 21 دیگر لوگوں کو بچا لیا گیا۔ افسران نے ہفتہ کے روز یہ جانکاری دی۔


پولیس افسران کے مطابق 24 دیہی باشندوں کا ایک گروپ جمعہ کی دیر رات اسلام پور گاؤں سے محفوظ مقام کی طرف بڑھ رہا تھا، تبھی رائے کوٹہ علاقے میں ان کی کشتی پانی میں ڈوبے ایک اینٹ بھٹے سے ٹکرا جانے کے سبب پلٹ گئی۔ بتایا جاتا ہے کہ کوپلی ندی نے بڑے حصے کو اپنے دائرے میں لے لیا ہے اور ہوجئی ضلع میں 55 ہزار سے زائد لوگ متاثر ہوئے ہیں۔ یہ ضلع رواں سال کے شروع میں آئے سیلاب میں بھی بری طرح متاثر ہوا تھا۔ ضلع کے 47 راحتی کیمپوں میں تقریباً 30 ہزار لوگوں نے پناہ لی ہوئی ہے۔

دوسری طرف مغربی تریپورہ ضلع کے صدر سَب ڈویژن میں موسلادھار بارش کے بعد آئے سیلاب میں 2 ہزار سے زائد لوگ بے گھر ہوئے ہیں۔ افسران نے ہفتہ کے روز اس سلسلے میں جانکاری دی اور بتایا کہ متاثرین 20 راحتی کیمپوں میں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ تریپورہ میں فی الحال کسی ہلاکت کی خبر نہیں ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔