پنجاب میں سیلاب کی تباہ کاری، 1000 سے زائد گاؤں اور 61000 ہیکٹئر زمین متاثر، عآپ نے آفت کا ذمہ دار مرکز کو ٹھہرایا
کانگریس نے سیلاب کے لیے پشتوں اور آبی ذرائع کی مبینہ بدانتظامی کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ اپوزیشن رہنماؤں نے وزیر اعظم کو خط لکھ کر پنجاب کے لیے خصوصی راحت پیکیج کا مطالبہ کیا ہے۔

پنجاب میں سیلاب نے تباہی مچائی ہوئی ہے۔ یہاں 1000 سے زیادہ گاؤں اور 61000 ہیکٹیئر سے زیادہ زمین اس سے متاثر ہوئی ہے۔ سیلاب کی زد میں آنے والے سب سے زیادہ گاؤں گرداس پور ضلع میں ہیں۔ سیلاب کی تباہ کاری کے درمیان راحت اور بچاؤ کام جاری ہے۔ حالانکہ اپوزیشن پارٹیوں نے الزام لگایا ہے کہ پنجاب کے لوگوں کو عام آدمی پارٹی حکومت کی نااہلی کی وجہ سے پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
دوسری طرف ریاست کے وزیر آبی وسائل بی کمار گوئل نے دعویٰ کیا ہے کہ مرکز کے ماتحت بھاکھڑا بیاس مینجمنٹ بورڈ (بی بی ایم بی) کے ذریعہ جون میں وقت پر پانی چھوڑے جانے سے تباہی کو کافی حد تک کم کیا جا سکتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں لاکھوں لوگ اب بھی مشکلوں کا سامنا کر رہے ہیں لیکن کوئی مدد دینے کی بات تو چھوڑیے وزیر اعظم مودی نے اس بحران پر ایک بھی بیان نہیں دیا ہے۔
وہیں کچھ اپوزیشن پارٹیوں کے رہنماؤں نے وزیر اعظم نریندر مودی کو خط لکھ کر پنجاب کے لیے خصوصی راحت پیکیج کا مطالبہ کیا ہے۔ اس درمیان اکال تخت کے جتھے دار گیانی کلدیپ سنگھ گرگج نے ہفتہ کو لوگوں سے ریاست کے سیلاب متاثرین کی مدد کرنے کی اپیل کی۔ انہوں نے سبھی پنجابیوں سے اس مشکل وقت میں ایک دوسرے کا ساتھ دینے اور بحران میں پھنسے ہر شخص کی مدد کرنے کی گزارش کی۔ کلدیپ سنگھ گرگج نے کہا کہ پنجاب میں بار بار آ رہے سیلاب کی اصل وجوہات کا پتہ لگانا ضروری ہے تاکہ لوگ چوکس اور تیار رہیں۔
کانگریس کی پنجاب یونٹ کے صدر امریندر سنگھ راجہ وڈنگ نے سیلاب کے لیے پشتوں اور آبی ذرائع کی مبینہ بدانتظامی کو ذمہ دار ٹھہرایا اور اس کے لیے ذمہ داری طے کرنے کی مانگ کی۔ انہوں نے سوال کیا کہ شدید بارش کی پیشن گوئی کے باوجود پشتوں میں پانی جمع کیوں ہونے دیا گیا اور مرحلہ وار طریقے سے وقت پر پانی کیوں نہیں چھوڑا گیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ کسی غیر متوقع قدرتی آفت سے زیادہ 'مجرمانہ غفلت' ہے۔
واضح رہے کہ این ڈی آر ایف، فوج، بی ایس ایف اور ضلع افسروں کی مشترکہ کوششوں سے پنجاب میں سیلاب متاثرہ علاقوں سے 11330 لوگوں کو محفوظ مقامات پر پہنچایا گیا ہے۔ کئی وزیر اور اراکین اسمبلی سیلاب متاثرہ علاقوں کا دورہ کر رہے ہیں اور راحت و بچاؤ کام کا جائزہ لے رہے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔