تشدد سے متاثرہ منی پور سے کولکاتا تک پرواز کی قیمت 20000 روپے تک پہنچ گئی، لوگ پریشان

تشدد سے متاثرہ منی پور کے کچھ علاقوں میں کرفیو میں نرمی کر دی گئی ہے۔ تاہم فوج کے کئی ڈرونز اور ہیلی کاپٹروں کے ذریعے صورتحال پر نظر رکھی جا رہی ہے

<div class="paragraphs"><p>تصویر سوشل میڈیا</p></div>

تصویر سوشل میڈیا

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: منی پور میں جاری تشدد کے درمیان دوسری ریاستوں کے لوگ بڑی تعداد میں منی پور سے اپنی ریاست واپس جا رہے ہیں۔ اس کی وجہ سے امپھال-کولکاتا روٹ پر ہوائی ٹکٹ کی قیمت عام قیمت سے تقریباً 5-6 گنا بڑھ کر 20000 روپے فی ٹکٹ تک پہنچ گئی ہے۔ انڈین ایسوسی ایشن آف ٹور آپریٹرز، مغربی بنگال چیپٹر کے صدر دیباجیت دتہ نے کہا ہے کہ منی پور میں حالات بدستور کشیدہ ہیں اور لوگ امپھال چھوڑ کر کولکاتا اور اپنے آبائی شہر روانہ ہو رہے ہیں۔ اس تناؤ کی صورتحال میں ہوائی ٹکٹوں کا ایک بڑا مسئلہ درپیش ہے جو کہ عام کرایوں سے بہت زیادہ ہیں۔

دتہ نے کہا کہ امپھال سے کولکاتا تک ایئر انڈیا کا کرایہ منگل کو بزنس کلاس کے لیے تقریباً 17000 روپے اور اکانومی کلاس کے لیے 11 مئی کے لیے 14000 روپے تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایئر ایشیا کی 15 مئی سے پرواز ہے جس کا کرایہ اس وقت 4 ہزار روپے ہے۔ چیئرمین نے کہا کہ 10 مئی کو امپھال سے کولکاتا کے لیے براہ راست انڈیگو کی پرواز کا کرایہ 11000 روپے ہے اور کنکٹڈ پرواز کا کرایہ 20000 روپے فی شخص ہے۔


دتا نے کہا کہ ’’اگر ہم امپھال سے کولکاتا کی پروازوں کی بات کریں تو ایئر انڈیا روزانہ صبح ایک فلائٹ چلاتی ہے۔ انڈیگو نے چار پروازیں چلائی ہیں جن میں امپھال سے کولکاتا تک کنکٹڈ اور براہ راست پرواز شامل ہے۔ تمام پروازیں اگلے دو دنوں میں روانہ ہوں گی۔‘‘

انہوں نے بتایا کہ ایئر ایشیا فلائی بگ اور الائنز ایئر نے پیر کو منی پور میں موجودہ صورتحال کے دوران پھنسے ہوئے لوگوں کے لیے آٹھ امدادی پروازیں طے کی ہیں۔ یہ آپریشنل ریلیف پروازیں مرکزی حکومت کے اس اقدام کا حصہ ہیں جس سے شمال مشرقی ریاست میں پریشان کن مقامات سے پھنسے ہوئے لوگوں کا جلد از جلد انخلاء یقینی بنایا جا سکے۔ گوہاٹی ایئرپورٹ اتھارٹی کے مطابق، ایئر ایشیا نے پیر کو گوہاٹی سے امپھال کے لیے ایک اضافی تجارتی پرواز چلائی۔


منی پور میں تشدد کی وجہ کیا ہے؟

منی پور میں تشدد کے پیچھے دو وجوہات بتائی جا رہی ہیں۔ پہلی وجہ یہ ہے کہ یہاں کی میٹی کمیونٹی کو شیڈول ٹرائب کا درجہ دیا جائے۔ منی پور میں میتی برادری کی اکثریت ہے لیکن انہیں درج فہرست قبائل کا درجہ دیا گیا ہے۔ جس پر کوکی اور ناگا برادریوں کے لوگ سراپا احتجاج ہیں۔ کوکی اور ناگا برادریوں کو آزادی کے بعد سے قبائلی حیثیت حاصل ہے۔ اب میتی برادری بھی اس درجہ کا مطالبہ کر رہی ہے جس کی کوکی اور ناگا برادری کے لوگ مخالفت کر رہے ہیں۔ کوکی اور ناگا برادریوں کا کہنا ہے کہ میتی برادری اکثریتی برادری ہے، اسے یہ درجہ کیسے دیا جا سکتا ہے؟

تشدد کیسے شروع ہوا؟

کوکی برادری کے لوگوں نے 3 مئی کو میتی برادری کو دیے گئے اسٹیٹس اور حکومت کے فیصلے کے خلاف احتجاج کیا۔ اس مظاہرے میں تشدد شروع ہو گیا۔ 4 مئی کو مختلف مقامات پر گاڑیوں کو آگ لگا دی گئی۔ یہ جھگڑا 4 تاریخ کو میٹی اور کوکی برادری کے درمیان شروع ہوا تھا۔ 5 مئی کو حالات خراب ہوئے تو فوج وہاں پہنچ گئی۔ اس کے بعد 10 ہزار سے زائد افراد کو دوسری جگہ منتقل کیا گیا۔ 5 مئی کی رات انڈین ریونیو سروس کے ایک افسر متھانگ کو ایک ہجوم نے مار ڈالا۔ انہیں گھر سے نکالنے کے بعد قتل کیا گیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔