ایس ایس سی فیز 13 امتحان میں سامنے آ رہیں خامیاں مودی حکومت کی ناکامی اور سڑے ہوئے سسٹم کا آئینہ: راہل گاندھی
راہل گاندھی نے کہا کہ گزشتہ 10 سالوں میں نیٹ، یو جی سی-نیٹ، یو پی پی ایس سی، بی پی ایس سی اور بورڈ امتحانات سمیت 80 سے زیادہ پیپرس میں کھلے عام دھاندلی ہوئی ہے۔

راہل گاندھی، تصویر @INCIndia
گزشتہ دنوں ایس ایس سی فیز 13 کا امتحان کچھ تکنیکی وجوہات کی بنیاد پر رَد ہو گئی تھیں۔ اس تعلق سے لوک سبھا میں حزب اختلاف کے قائد اور کانگریس رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے آج مودی حکومت کو ہدف تنقید بنایا ہے۔ انھوں نے کہا ہے کہ ’’ایس ایس سی فیز 13 کے امتحان میں سامنے آ رہیں خامیاں صرف لاپروائی نہیں، بلکہ مودی حکومت کے ناکام اور سڑے ہوئے سسٹم کا آئینہ ہیں۔‘‘
یہ بیان راہل گاندھی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر دیا ہے۔ ساتھ ہی انھوں نے لکھا ہے کہ ’’500-400 کلومیٹر دور سے امتحان دینے پہنچے نوجوانوں کو مرکز پر جا کر پتہ چلتا ہے کہ ان کا امتحان رد کر دیا گیا ہے۔ سسٹم کی خامیوں کے سبب لگاتار پیپر لیک اور امتحان منسوخ ہونے سے لاکھوں نوجوانوں اور ان کے کنبوں کی محنت، وقت اور امیدیں برباد ہو رہی ہیں۔‘‘ ساتھ ہی انھوں نے یہ بھی لکھا ہے کہ ’’گزشتہ 10 سالوں میں نیٹ، یو جی سی-نیٹ، یو پی پی ایس سی، بی پی ایس سی اور بورڈ امتحانات سمیت 80 سے زیادہ پیپرس میں کھلے عام دھاندلی ہوئی ہے۔ صرف رواں سال کی دھاندلی سے 85 لاکھ بچوں کا مستقبل متاثر ہوا ہے۔ انھیں روکنے میں حکومت ناکام رہی ہے اور داخلہ امتحانات میں شفافیت و بہتری کے اس کے بڑے بڑے وعدے کھوکھے ثابت ہوئے ہیں۔‘‘
راہل گاندھی نے اپنی اس پوسٹ میں دو اخبارات کی سرخیوں کا اسکرین شاٹ بھی شیئر کیا ہے جس میں ایس ایس سی فیز 13 امتحان رد ہونے کی اطلاع دی جا رہی ہے۔ پہلی سرخی ’امر اجالا‘ کی ہے جس میں لکھا گیا ہے ’ایس ایس سی فیز 13: پہلے ہی دن کچھ مراکز پر رَد ہوا سلیکشن 13 امتحان، امیدواروں میں نظر آئی ناراضگی‘۔ دوسری سرخی ’نیوز18‘ کی ہے جس میں لکھا ہے ’ایس ایس سی امتحان 2025: 400 کلومیٹر کا سفر کر کے آیا، سنٹر پر پتہ چلا کہ امتحان رَد‘۔ اس پوسٹ کے آخر میں راہل گاندھی لکھتے ہیں کہ ’’یہ حکومت کے نکمہ پن، ایڈمنسٹریٹو بدعنوانی اور امتحان مافیاؤں کے گٹھ جوڑ کا نتیجہ ہے۔ نوجوانوں کے خوابوں کے ساتھ یہ دھوکہ بند ہونا چاہیے۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔