پانچ ریاستوں نے مودی حکومت کے ’آیوشمان بھارت یوجنا‘ کو نافذ کرنے سے کیا انکار

اڈیشہ، تلنگانہ، دہلی، کیرالہ اور پنچاب نے اپنے یہاں ’آیوشمان بھارت یوجنا‘ اس لیے نافذ نہیں کیا کیونکہ یا تو ان کے یہاں اس سے بہتر ہیلتھ اسکیم موجود ہے یا پھر مرکزی ہیلتھ اسکیم میں کچھ شبہات ہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

وزیر اعظم نریندر مودی کے ذریعہ اتوار کے روز ’آیوشمان بھارت یوجنا‘ کا افتتاح ہو گیا۔ لیکن اس منصوبہ کو پانچ ریاستوں نے نافذ کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ یہ ریاستیں ہیں اڈیشہ، تلنگانہ، دہلی، کیرالہ اورپنجاب۔ کچھ ریاستوں نے اس کو نافذ نہ کرنے کی وجہ یہ بتائی ہے کہ وہاں اس سے بہتر ہیلتھ اسکیم موجود ہے، اور کچھ ریاستوں نے ’آیوشمان بھارت یوجنا‘ میں خامیاں شمار کرائی ہیں۔

اڈیشہ کے وزیر اعلیٰ نوین پٹنایک کا اس سلسلے میں کہنا ہے کہ ’’ریاستی حکومت کی ’بیجو صحت فلاح منصوبہ‘ مودی حکومت کے منصوبہ کے مقابلے لوگوں کی زیادہ مدد کرتا ہے۔ ریاستی ہیلتھ منصوبہ میں خواتین کو سات لاکھ روپے تک کا بیمہ ملتا ہے جب کہ مرکزی حکومت کے منصوبہ میں پانچ لاکھ روپے تک ہی دیے جائیں گے۔‘‘ ساتھ ہی نوین پٹنایک نے وزیر اعظم نریندر مودی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ’’وہ اپنا دھیان تیل کی بڑھتی قیمتوں پر قابو پانے میں لگائیں نہ کہ ریاستی حکومتوں پر طنز کرنے میں۔‘‘

تلنگانہ نے بھی ریاستی ہیلتھ منصوبہ ’آروگیہ شری یوجنا‘ کی وجہ سے مرکزی حکومت کی ہیلتھ اسکیم کو خارج کر دیا۔ دراصل ’آروگیہ شری یوجنا‘ کے تحت تلنگانہ کی 70 فیصد عوام کو فائدہ پہنچتا ہے جب کہ آیوشمان بھارت سے ریاست کے صرف 80 لاکھ لوگ ہی استفادہ کر سکیں گے۔ خبروں کے مطابق تلنگانہ حکومت کو یہ بھی لگتا ہے کہ آیوشمان بھارت یوجنا کے کور پر وزیر اعظم نریندر مودی کی تصویر ہے جس سے عام انتخابات کے وقت بی جے پی کو زیادہ مقبولیت مل سکتی ہے، اس لیے اس منصوبہ سے دوری بنانا ہی بہتر ہے۔

دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال مرکزی حکومت کی ہیلتھ اسکیم سے متفق نظر نہیں آتے اور انھیں اس میں کئی خامیاں نظر آتی ہیں۔ دہلی حکومت کا کہنا ہے کہ ’آیوشمان بھارت یوجنا‘ سے دہلی کے چھ لاکھ گھروں کو فائدہ ملتا جو یہاں کی آبادی کا محض 3 فیصد ہے۔ گویا کہ نریندر مودی کی ہیلتھ اسکیم موثر ثابت نہیں ہو سکتی۔ پنجاب نے بھی کچھ اسی طرح کے اسباب بتا کر مرکزی حکومت کے اس منصوبہ کو اپنی ریاست میں نافذ کرنے سے منع کر دیا ہے۔

کیرالہ کے وزیر داخلہ نے ایک انگریزی اخبار سے بات کرتے ہوئے ’آیوشمان بھارت یوجنا‘ کی اہمیت پر ہی سوال کھڑےکر دیئے ہیں۔ ریاستی وزیر داخلہ تھامس ایساک نے اسے بڑی دھوکہ بازی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’’مرکزی حکومت آخر کس طرح اتنے بڑے منصوبہ کو نافذ کرے گی۔ قومی ہیلتھ بیمہ منصوبہ کے تحت 30 ہزار روپے ملتے ہیں جس کے لیے سالانہ 1250 روپے دینے ہوتے ہیں۔ آیوشمان بھارت میں 1110 روپے کے سالانہ پریمیم میں پانچ لاکھ روپے کا ہیلتھ کور ملے گا۔ کیا اتنے کم پریمیم پر یہ فائدہ دینا ممکن ہے؟‘‘

حقیقت تو یہ ہے کہ یہ ریاستیں ’آیوشمان بھارت یوجنا‘ کو مودی حکومت کے ذریعہ نافذ کیے جانے والے منصوبے کو ایک ناکام منصوبہ تصور کرتی ہیں۔ یہی سبب ہے کہ انھوں نے ’آیوشمان بھارت یوجنا‘ پر پہلے سے ہی چل رہی اپنی ریاستی ہیلتھ اسکیموں کو ترجیح دی ہے۔ امکان تو یہ بھی ظاہر کیا جا رہا ہے کہ جن ریاستوں نے اس منصوبہ کو اپنے یہاں نافذ کیا ہے، وہ بھی آئندہ دنوں میں اس مرکزی ہیلتھ اسکیم سے خود کو کنارہ کر سکتی ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔