پہلی بار بنے رکن اسمبلی بھوپندر پٹیل گجرات کے نئے وزیراعلی ہوں گے

سابق وزیراعلی آنندی بین پٹیل کے قریبی 59 سالہ بھوپندر پٹیل 2017 کے انتخابات میں پہلی بار رکن اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔

بھوپندر پٹیل، تصویر آئی اے این ایس
بھوپندر پٹیل، تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

گاندھی نگر: گجرات کے وزیراعلی وجے روپانی کے اچانک استعفی دینے کے ایک دن بعد آج زبردست سیاسی ہلچل اور قیاس آرائیوں کے درمیان بھوپندر رجنی کانت پٹیل کو ان کا جانشین منتخب کرلیا گیا۔ سابق وزیراعلی آنندی بین پٹیل کے قریبی 59 سالہ بھوپندر پٹیل 2017 کے گزشتہ انتخابات میں پہلی بار رکن اسمبلی منتخب ہوئے ہیں۔ وہ آنندی پٹیل کے اسمبلی حلقہ احمد آباد کے گھاٹ لوڈیا سے ایک لاکھ سے زیادہ ووٹوں سے جیتے تھے۔ گھاٹ لوڈا بھوپندر پٹیل کی پاٹیدار کمیونٹی کی اکثریت والا اسمبلی حلقہ ہے۔ وہ بنیادی طور پر احمد آباد کے ہی رہنے والے ہیں۔ ان کے نام کا اعلان کرکے ایک بار پھر بی جے پی نے سب کو حیرت میں ڈال دیا ہے۔ حالانکہ ماضی کی قیاس آرائیوں کے مطابق پٹیل پاٹیدار کمیونٹی سے آتے ہیں پر ان کے نام کا دور دور تک کوئی ذکر نہیں تھا۔

حکمراں بی جے پی کے یہاں سے نزدیکی کوبا میں واقع ریاستی ہیدکوارٹر شری کملم میں ہوئی پارٹی قانون ساز پارٹی کی میٹنگ کے بعد مرکزی وزیر اور بی جے پی کے دو مرکزی معائنہ کاروں میں سے ایک نریندر تومر نے بھوپندر پٹیل کے بی جے پی قانون ساز پارٹی کا لیڈر منتخب ہونے کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ سابق وزیراعلی وجے روپانی نے بھوپندر پٹیل کے نام کی واحد تجویز پیش کی، جسے سابق نائب وزیراعلی نتن پٹیل سمیت دیگر اسمبلی نے کی منظور کیا۔ پیشہ سے بلڈر رہے بھوپندر پٹیل سردار دھام ٹرسٹ کے ٹرسٹی بھی ہیں جس کی عمارت کا افتتاح احمد آباد میں آن لائن کل وزیراعظم نریندر مودی نے کیا تھا۔ اسی پروگرام کے بعد روپانی نے اچانک استعفی دے دیا تھا۔


احمد آباد اربن ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے سربراہ رہے بھوپندر پٹیل مدت کار کے حساب سے گجرات کے 22ویں اور چہرے کے لحاظ سے 17ویں وزیراعلی ہوں گے۔ بی جے پی قانون ساز پارٹی کی میٹنگ سے پہلے پارٹی کے کور گروپ کی میٹنگ ہوئی۔ مرکزی معائنہ کاروں نے کور گروپ کے ساتھ بات چیت بھی کی۔ میٹنگ مے تین مرکزی معائنہ کار نریندر سنگھ تومر اور پرہلاد جوشی (دونوں مرکزی وزیر) اور پارٹی کے مرکزی جنرل سکریٹری ترون چگھ، ریاستی سربراہ سی آر پاٹل اور ریاستی انچارج بھوپندر یادو بھی موجود تھے۔

خیال رہے کہ وجے روپانی کے استعفی کے بعد سے بیشتر سیاسی مبصرین کا یہ خیال تھا کہ اگلا وزیراعلی ریاست میں دبنگ سمجھے جانے والی پاٹیدار کمیونٹی سے ہوگا اور ایسا ہی ہوا۔ پر جو نام وزیراعلی کے عہدہ کی دوڑ میں آگے سمجھے جا رہے تھے ان میں پاٹیدار کمیونٹی کے دو مرکزی وزیر منسکھ مانڈیا، پرشوتم روپالا، نائب وزیراعلی نتن پٹیل، ریاسبی جے پی کے نائب صدر گوردھن جھفڑیا، سابق وزیر پرفل پٹیل، موجودہ وزیر زراعت آر سی فلد اہم تھے۔ ان کے ریاست کے وزیر قانون پردیپ سنگھ جڈیجہ، بی جے پی کے لیڈر آر سی پاٹل، وزیر جنگلات گنپت واساوا جیسے غیرپاٹیدار لیڈروں کے نام بھی اس ریس میں شامل بتائے جا رہے تھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔