بہار میں ایس آئی آر کا پہلا مرحلہ مکمل، 36 لاکھ ووٹروں کا ریکارڈ نہیں ملا
الیکشن کمیشن نے 27 جون سے 25 جولائی تک ریاست بھر میں گہری نظرثانی کا پہلا مرحلہ مکمل کر لیا ہے۔ 7.24 کروڑ سے زیادہ لوگوں نے ووٹر فارم جمع کرائے ہیں۔

فائل تصویر آئی اے این ایس
آج سپریم کورٹ کیا فیصلہ دیتا ہے یہ تو دیکھنے کی بات ہے لیکن الیکشن کمیشن نے بہار میں 27 جون سے 25 جولائی 2025 تک ایس آئی آر (گہری نظرثانی) کا پہلا مرحلہ کامیابی کے ساتھ مکمل کر لیا ہے۔ اس مرحلے کے اہم نتائج کو کمیشن کی طرف سے 27 جولائی کو جاری کردہ ایک پریس ریلیز میں شیئر کیا گیا ہے۔ اس اقدام کا مقصد تمام اہل ووٹرز کی فہرست بنانا اور انتخابی عمل میں ان کی شرکت کو یقینی بنانا تھا۔
اب تک 91.69 فیصد ووٹروں یعنی 7.24 کروڑ نے فارم جمع کرائے ہیں۔ تقریباً 36 لاکھ ووٹر غائب پائے گئے۔ 22 لاکھ ووٹروں کو مردہ قرار دیا گیا۔ اس کے ساتھ ہی 7 لاکھ ایسے لوگ پائے گئے جن کے نام ایک سے زیادہ جگہوں پر رجسٹرڈ تھے۔
بہار میں ووٹر لسٹ کو درست کرنے کے لیے چلائی گئی خصوصی نظر ثانی مہم پر سوال اٹھانے والوں سے تین اہم سوالات پوچھے گئے ہیں۔ کمیشن کا کہنا ہے کہ جب ہر مرحلہ مختلف کاموں کے لیے مقرر ہے تو پھر اگلے مرحلے میں ہونے والی تصدیق پر غیر ضروری سوالات کیوں اٹھائے جا رہے ہیں۔
الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ ریاست کے کل 7.89 کروڑ ووٹروں میں سے 7.24 کروڑ سے زیادہ لوگوں نے ووٹر فارم جمع کرائے ہیں۔ یہ اس مہم کی ایک بڑی کامیابی تھی۔ الیکشن کمیشن، ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ، الیکشن آفیسر، بی ایل اوز، لاکھوں رضاکاروں اور 12 بڑی سیاسی جماعتوں کے کارکنوں نے اس کام میں اہم کردار ادا کیا۔ جن لوگوں نے اپنے موبائل نمبر دیے تھے انہیں 5.7 کروڑ ایس ایم ایس بھیج کر اطلاع دی گئی۔ بی ایل اوز اور بی ایل اے گھر گھر گئے اور ووٹروں سے تین بار ملاقات کی تاکہ فارم بھرے جائیں تاکہ کوئی ووٹر محروم نہ رہے۔
بہار سے باہر رہنے والے لوگوں کو جوڑنے کے لیے 246 اخبارات میں پورے صفحے کے اشتہارات دیے گئے۔ ان لوگوں نے آن لائن ویب سائٹس اور ایپس سے تقریباً 29 لاکھ فارم بھرے۔ ریاست کے 261 میونسپل باڈیز کے 5683 وارڈوں میں خصوصی شہری کیمپ لگائے گئے تھے تاکہ شہری علاقوں کے تمام ووٹروں کو جوڑا جاسکے۔
جو نوجوان یکم جولائی یا 1 اکتوبر تک 18 سال کے ہو جائیں گے انہیں فارم 6 بھرنے کی ترغیب دی گئی ہے۔ ان کے لیے یکم اگست سے 1 ستمبر تک ایک خصوصی مہم چلائی جائے گی۔ انتخابی دستاویزات جمع کرنے میں بزرگ شہریوں، دیویانگوں اور دیگر ضرورت مندوں کی مدد کی جا رہی ہے۔ انتظامیہ نے میڈیا اور سوشل میڈیا سے موصول ہونے والی ہر شکایت کو انفرادی طور پر حل کیا۔ معلومات اور وجوہات بتائے بغیر کسی کا نام نہیں ہٹایا جائے گا۔ اگر کسی کو فیصلے پر اعتراض ہے تو وہ اپیل بھی کر سکتا ہے۔