بہار میں نئی حکومت بننے کے بعد پہلی کابینہ میٹنگ منعقد، فلور ٹیسٹ 24 اگست کو

کابینہ کی میٹنگ میں فیصلہ لیا گیا ہے کہ آئندہ 24 اگست کو اسمبلی کا خصوصی اجلاس بلایا جائے گا جو 25 اگست کو بھی جاری رہے گا، 24 اگست کو فلور ٹیسٹ کے ذریعہ نئی حکومت اپنی اکثریت ثابت کرے گی۔

مہاگٹھ بندھن لیڈران ایک ساتھ، تصویر آئی اے این ایس
مہاگٹھ بندھن لیڈران ایک ساتھ، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

بہار میں ایک بار پھر نتیش کمار کی قیادت میں نئی حکومت تشکیل دینے کے بعد آگے کی سرگرمیاں بھی شروع ہو گئی ہیں۔ وزیر اعلیٰ نتیش کمار اور نائب وزیر اعلیٰ تیجسوی یادو کی حلف برداری کے بعد کابینہ کی پہلی میٹنگ بھی منعقد ہو چکی ہے۔ اس کابینہ کی میٹنگ میں فیصلہ لیا گیا ہے کہ آئندہ 24 اگست کو اسمبلی کا خصوصی اجلاس بلایا جائے گا۔ بہار کی نئی حکومت میں بہار اسمبلی کا خصوصی اجلاس 24 اور 25 اگست کو منعقد ہونے کی خبریں سامنے آ رہی ہیں۔

اس سے قبل آج بہار کے راج بھون میں حلف برداری تقریب منعقد ہوئی جس میں گورنر پھاگو چوہان نے نتیش کمار کو وزیر اعلیٰ اور تیجسوی یادو کو نائب وزیر اعلیٰ عہدہ کا حلف دلایا۔ اب بہار میں مہاگٹھ بندھن کی حکومت تشکیل پا چکی ہے جس میں آر جے ڈی، جنتا دل یو، کانگریس، ہندوستانی عوام مورچہ (ہم) اور بایاں محاذ پارٹی شامل ہیں۔ قابل ذکر یہ ہے کہ آر جے ڈی لیڈر تیجسوی یادو نے بہار کے نائب وزیر اعلیٰ عہدہ کا حلف لینے کے بعد ہی ایک بڑا اعلان کر دیا۔ انھوں نے کہا کہ آئندہ ایک ماہ میں ریاست کے غریبوں اور نوجوانوں کو ’بمپر روزگار‘ دیا جائے گا۔


نائب وزیر اعلیٰ نے بہار کے غریبوں و نوجوانوں کو خوشخبری دیتے ہوئے اعلان کیا کہ یہ روزگار اتنا بڑا ہوگا، جیسا کسی اور ریاست میں اب تک نہیں ہوا ہے۔ اس سے پہلے تیجسوی نے یہ بھی کہا کہ ’’بہار نے وہ کیا ہے جسے ملک کو ضرورت تھی۔ ہم نے انھیں ایک راستہ دکھایا ہے۔ ہماری لڑائی بے روزگاری کے خلاف ہے، اور نتیش کمار غریبوں و نوجوانوں کے درد کو محسوس کرتے ہیں۔‘‘

بہار کے تازہ سیاسی ہلچل کے درمیان بی جے پی لگاتار جنتا دل یو اور نتیش کمار کو تنقید کا نشانہ بنا رہی ہے۔ حالانکہ جنتا دل یو کی طرف سے جوابی حملے بھی ہو رہے ہیں۔ صدر راجیو رنجن (للن) سنگھ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ’’نتیش کمار سال 2020 میں وزیر اعلیٰ نہیں بننا چاہتے تھے، لیکن آپ نے (بی جے پی نے) انھیں زبردست وزیر اعلیٰ بنایا۔ آر سی پی سنگھ بی جے پی کے ایجنٹ بن کر جنتا دل یو میں آئے۔ آپ نے (بی جے پی نے) اتحاد کے فرائض پر عمل نہیں کیا، ہم انکم ٹیکس، سی بی آئی اور ای ڈی سے نہیں ڈرتے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔