جموں و کشمیر: پولس دستہ پر ملی ٹینٹس کی اندھادھند فائرنگ، 2 جوان شہید ایک زخمی

جموں و کشمیر پولس کے ایک ترجمان نے بتایا کہ مہلوک پولس اہلکاروں کی شناخت اشفاق ایوب اور فیاض احمد جبکہ زخمی اہلکار کی شناخت محمد اشرف کے طور پر ہوئی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

سری نگر: جموں و کشمیر کے گرمائی دارالحکومت سری نگر کے مضافاتی علاقے نوگام میں جمعہ کی صبح ملی ٹینٹس نے پولس کی ایک پارٹی پر حملہ کر کے 2 اہلکاروں کو شہید جبکہ ایک دیگر کو زخمی کر دیا۔ جموں و کشمیر پولس کے ایک ترجمان نے حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ نوگام بائی پاس پر ملی ٹینٹس کی جانب سے پولس پارٹی پر اندھا دھند فائرنگ کی گئی۔

پولس ترجمان نے بتایا کہ "حملے میں تین پولس اہلکار زخمی ہوئے۔ انہیں فوری طور پر ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں دو اہلکار زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے۔" مہلوک پولس اہلکاروں کی شناخت اشفاق ایوب اور فیاض احمد جبکہ زخمی اہلکار کی شناخت محمد اشرف کے طور پر ہوئی ہے۔ ایک رپورٹ میں کشمیر زون پولس کے انسپکٹر جنرل وجے کمار کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ یہ حملہ جیش محمد نامی تنظیم کے ملی ٹینٹس نے انجام دیا ہے۔


اس حملہ کے تعلق سے آئی جی کے حوالے سے کہا گیا ہے "حملہ انجام دینے والے ملی ٹینٹس کی شناخت کر لی گئی ہے۔ انہیں بہت جلد ہلاک کیا جائے گا۔" سرکاری ذرائع نے حملے کی تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہا کہ ملی ٹینٹس نے جمعہ کی صبح قریب دس بجے نوگام بائی پاس پر تعینات ایک پولس پارٹی پر اندھا دھند فائرنگ کی۔ انہوں نے کہا کہ ملی ٹینٹس کی فائرنگ سے پولس کے تین اہلکار زخمی ہوئے جنہیں فوری طور پر شری مہاراجہ ہری سنگھ ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں دو اہلکار دم توڑ گئے۔

واضح رہے کہ ملی ٹینٹس کی جانب سے یہ حملہ ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب یوم آزادی کے پیش نظر پورا سری نگر ہائی الرٹ پر ہے۔ یوم آزادی کی تقریبات کے پرامن انعقاد کو یقینی بنانے اور ملی ٹینٹس کے کسی بھی منصوبے کو ناکام بنانے کے لئے سیکورٹی فورسز نے گاڑیوں اور راہ گیروں کی تلاشی لینے کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے۔


شیر کشمیر اسٹیڈیم میں یوم آزادی کی تقریب کے احسن انعقاد کے لئے اس کے گرد ونواح میں سیکورٹی کا سخت بندوبست ہے۔ سری نگر میں کئی ایک حساس مقامات پر مشتبہ افراد کی نقل وحرکت پر قریبی نگاہ رکھنے کے لئے عارضی بنکر قائم کئے گئے ہیں نیز بلٹ پروف گاڑیاں تعینات ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔