الہ آباد یونیورسٹی میں فائرنگ: ہنگامہ آرائی میں کئی طلبا کے زخمی ہونے کے بعد 43 گارڈوں کے خلاف ایف آئی آر درج

یونیورسٹی کے سابق اسٹوڈنٹ لیڈر وویکانند کی شکایت پر ملزم سیکورٹی گارڈوں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ گارڈوں کے خلاف فائرنگ، مار پیٹ اور قاتلانہ حملے سمیت کئی سنگین دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

الہ آباد یونیورسٹی میں ہنگامہ آرائی / آئی اے این ایس
الہ آباد یونیورسٹی میں ہنگامہ آرائی / آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

الہ آباد: الہ آباد یونیورسٹی میں پیر کو ہوئے تشدد اور فائرنگ کے سلسلے میں ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ یونیورسٹی کے سابق اسٹوڈنٹ لیڈر وویکانند کی شکایت پر ملزم سیکورٹی گارڈوں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ گارڈوں کے خلاف فائرنگ، مارپیٹ اور قاتلانہ حملے سمیت کئی سنگین دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

الہ آباد یونیورسٹی کے رجسٹرار نے نوٹس جاری کرتے ہوئے کہا کہ یونیورسٹی میں تشدد اور سنگین بداخلاقی کے افسوسناک واقعات کے پیش نظر 20 دسمبر 2022 کو یونیورسٹی میں کام بند رہے گا۔ انہوں نے بتایا کہ نامعلوم عناصر نے یونیورسٹی کے گیٹ کے تالے توڑ دیئے اور جس کے نتیجے میں ان کے اور گارڈز کے درمیان تشدد ہوا، پتھراؤ اور گاڑیوں کو نذر آتش کرنے سے خوف و ہراس کی صورتحال پیدا ہوئی۔


دوسری طرف، یوپی کے اے ڈی جی لاء اینڈ آرڈر پرشانت کمار نے پیر کو اس تشدد کے بارے میں بتایا کہ یونیورسٹی میں حالات اب قابو میں ہیں۔ پولیس کمشنر پریاگ راج اور دیگر افسران موقع پر موجود ہیں۔ انتظامیہ صورتحال پر مسلسل نظر رکھے ہوئے ہے۔

غور طلب ہے کہ پیر کو ایک بار پھر الہ آباد سنٹرل یونیورسٹی میں طلبہ اور پولیس کے درمیان جھڑپ ہوئی جس میں کئی طلبہ زخمی ہو گئے۔ اطلاعات کے مطابق طلبہ یونین کی جانب سے بحالی کے لیے احتجاج کرنے والے طلبہ کو منتشر کرنے کے لیے یونیورسٹی کے سیکورٹی گارڈز پر کئی راؤنڈ فائر کیے جانے کے بعد ہنگامہ آرائی بڑھ گئی۔ ہنگامہ آرائی کی اطلاع ملتے ہی پولیس موقع پر پہنچ گئی جس کے بعد مظاہرین کے درمیان تصادم ہوا۔


موصولہ اطلاعات کے مطابق طلبہ یونین کی بحالی کے لیے طلبہ کا احتجاج جاری تھا کہ اس دوران طلبہ اور سیکورٹی گارڈز کے درمیان ہاتھا پائی ہوئی۔ اس میں سابق طالب علم وویکانند پاٹھک سمیت کئی طلباء زخمی ہو گئے۔ کچھ ہی دیر میں طلباء مشتعل ہو گئے اور اینٹ اور پتھر برسانے لگے۔ طلباء نے یونیورسٹی کیمپس میں توڑ پھوڑ کی اور کچھ گاڑیوں کو آگ لگا دی۔ اس کے بعد یونیورسٹی کے سیکورٹی گارڈز نے طلباء کو روکنے کے لیے کئی راؤنڈ فائر کیے۔ جس کے بعد ماحول مزید خراب ہو گیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔