ممبئی واقع ای ڈی دفتر میں آتشزدگی کا واقعہ سنگین معاملہ، اس نے کئی سوالات کھڑے کیے: سپریا سولے

آگ میں فائلوں کے تباہ ہونے سے متعلق اندیشہ کے بارے میں پوچھنے پر سپریا نے کہا کہ ’’کیا ان کے پاس فائلوں کا بیک اَپ ہے؟ اگر کوئی بیک اَپ نہیں ہے تو یہ حیرت انگیز بات ہے۔‘‘

سپریا سولے، تصویر آئی اے این ایس
سپریا سولے، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

این سی پی لیڈر سپریا سولے نے ممبئی واقع ای ڈی دفتر میں آگ لگنے کے حادثہ پر 28 اپریل کو اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے اسے انتہائی سنگین معاملہ قرار دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے آگ بجھانے میں فائر بریگیڈ محکمہ کے ذریعہ لگائے گئے وقت پر بھی سوال اٹھایا۔

دراصل اتوار کی علی الصبح جنوبی ممبئی میں اس مرکزی ایجنسی کے دفتر میں زبردست آگ لگ گئی تھی۔ افسران کے مطابق اس حادثہ میں کوئی ہلاک نہیں ہوا ہے۔ دی گئی جانکاری کے مطابق 12 گھنٹے کی سخت مشقت کے بعد آگ پر قابو پایا جا سکا تھا۔ ای ڈی دفتر میں آگ لگنے کی وجہ سے وہاں موجود کئی دستاویزات اور مشینیں جل گئیں۔


اس بارے میں آج جب این سی پی (ایس پی) رکن پارلیمنٹ سپریا سولے سے سوال کیا گیا تو انھوں نے کہا کہ ’’ای ڈی دفتر میں آگ لگنے کا معاملہ انتہائی سنگین ہے۔ اس علاقے میں کوئی بھیڑ بھاڑ بھی نہیں ہوتی ہے۔ جب وہاں کوئی پارکنگ یا بھیڑ نہیں تھی تو فائر بریگیڈ کی گاڑیاں موقع پر کتنے بجے پہنچیں۔ آگ کو تو 15-10 منٹ میں بجھا لیا جانا چاہیے تھا۔‘‘ انھوں نے عمارتوں میں آگ سے حفاظت کی تیاریوں کے بارے میں بھی سوال اٹھائے، اور یہ بھی پوچھا کہ کیا عمارت کا فائر آڈٹ کرایا گیا تھا۔ آگ میں فائلوں کے تباہ ہونے سے متعلق اندیشہ کے بارے میں پوچھے جانے پر انھوں نے کہا کہ ’’کیا ان کے پاس فائلوں کا بیک اَپ ہے؟ اگر کوئی بیک اَپ نہیں ہے تو یہ حیران کرنے والی بات ہے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔