مرکزی وزیر چندرشیکھر کے خلاف کیرالہ میں ایف آئی آر درج، مذہبی نفرت پھیلانے کا الزام

راجیو شیکھر کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 153(اے) اور کیرالہ پولیس ایکٹ کی دفعہ 120(او) کے تحت معاملہ درج کیا گیا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>راجیو چندرشیکھر، تصویر&nbsp;<a href="https://twitter.com/DrPramodPSawant">@DrPramodPSawant</a></p></div>

راجیو چندرشیکھر، تصویر@DrPramodPSawant

user

قومی آوازبیورو

مرکزی وزیر راجیو چندرشیکھر کے ذریعہ دیے گئے متنازعہ بیان کو پیش نظر رکھتے ہوئے کیرالہ پولیس نے کارروائی کی ہے۔ چندرشیکھر کے خلاف مبینہ طور پر دو طبقہ کے درمیان مذہبی نفرت پھیلانے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ اسی سے متعلق کیرالہ پولیس کے سائبر سیل نے ان کے خلاف معاملہ درج کیا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق مرکزی وزیر چندرشیکھر کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 153(اے) (مذہب، مقامِ پیدائش، رہائش کی بنیاد پر دو الگ الگ طبقات میں نفرت کو فروغ دینا) اور کیرالہ پولیس ایکٹ کی دفعہ 120(او) کے تحت معاملہ درج کیا گیا ہے۔


واضح رہے کہ پیر کے روز چندرشیکھر نے کیرالہ کے وزیر اعلیٰ پینارائی وجین کو کٹر پسندی کے ایشو پر گھیرا تھا۔ دوسری طرف وزیر اعلیٰ وجین نے بھی مرکزی وزیر پر تسکین کی سیاست کا الزام عائد کیا تھا۔ ساتھ ہی بایاں محاذ لیڈر نے کوچی دھماکوں کے بعد فرقہ واریت پر مبنی بیان دینے کو لے کر چندرشیکھر کے خلاف قانونی کارروائی کرنے کی تنبیہ کی تھی۔

دراصل سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر چندرشیکھر کے ایک پوسٹ کی وزیر اعلیٰ کے ذریعہ تنقید کیے جانے کے بعد دونوں کے درمیان زبانی جنگ شروع ہو گئی۔ پوسٹ میں مرکزی وزیر اتوار کو کوچی کے پاس ایک عیسائی جلسہ میں ہوئے کئی دھماکوں کے لیے مبینہ طور پر ایک خاص طبقہ کو مورد الزام ٹھہرایا۔ جب وزیر اعلیٰ وجین نے اس بیان کی تنقید کی تو چندرشیکھر نے رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ انھوں نے سوشل میڈیا پر اپنے پوسٹ میں کسی طبقہ کا تذکرہ نہیں کیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔