ہریانہ: ’سچائی‘ سامنے لانے کی کوشش پر سزا، صحافی کے خلاف مقدمہ درج

25 جولائی کو صحافی نے ڈی سی حصار کے پاس گیہوں خراب ہونے سے متعلق شکایت درج کرائی جو کہ ابھی تک زیر التوا ہے۔ اس درمیان 8 ستمبر کو صحافی کے خلاف دفعہ 451، 465 اور 500 کے تحت معاملہ درج کیا گیا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

اتر پردیش میں یو پی حکومت اور ریاستی انتظامیہ کے خلاف رپورٹنگ کرنے پر صحافیوں کو مقدمات کا سامنا تو کرنا ہی پڑ رہا ہے، اب کچھ ایسا ہی معاملہ ہریانہ میں پیش آیا ہے۔ خبروں کے مطابق حصار کے صحافی انوپ کنڈو پر ہتک عزتی اور غیر قانونی دراندازی کا معاملہ درج کیا گیا ہے۔ یہ کارروائی ضلع پولس کے ذریعہ اس لیے کی گئی ہے کیونکہ انوپ نے اُکلانا میں فوڈ اینڈ سپلائی محکمہ کے گودام میں خراب ہو رہے گیہوں کی خبر کو سامنے لائے تھے۔ حالانکہ ایف آئی آر میں لکھا گیا ہے کہ صحافی نے محکمہ کو بدنام کرنے کے لیے اپنے چینل پر فرضی ویڈیو چلایا۔

دراصل گزشتہ 17 جولائی کو یہ پتہ چلا کہ اُکلانا کے ڈی ایف ایس سی گودام میں پانی کی وجہ سے گیہوں خراب ہو رہا ہے۔ اس بارے میں صحافیوں نے سیکورٹی گارڈ سے بات کی اور واقعہ کا ویڈیو بنایا۔ انھوں نے فوڈ سپلائی انسپکٹر رام پھل سے بھی بات کی، لیکن انھوں نے اسے دھمکا دیا۔


18 جولائی کو اس سلسلے میں چینل پر 21 منٹ کی اسٹوری چلائی گئی۔ وزیر کرن دیو کمبوج نے چینل سے بات کی اور قصوروار افسران کے خلاف کارروائی کا وعدہ کیا۔ اسی دن وزیر نے ڈی ایف ایس سی سبھاش کو جانچ کا مشورہ دیا جس کے بعد صحافی سمیت کچھ بی جے پی لیڈر اور ضلع فوڈ سپلائی کنٹرولر نے گودام کا جائزہ لیا۔ اس دوران افسران کو خراب اناج ملا۔ افسران نے غلطی کا اعتراف کیا اور ساؤنڈ بائٹ دیا۔ لیکن 19 جولائی کو جب کرنال میں وزیر سے اس بارے میں پوچھا گیا تو انھوں نے کہا کہ صحافی نے غلط خبر دی ہے۔

ہندی نیوز پورٹل ’این ڈی ٹی وی‘ پر اس سلسلے میں خبر شائع ہوئی ہے اور اس میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ 25 جولائی کو صحافی نے ڈی سی حصار کے پاس شکایت درج کرائی اور اس شکایت کو ڈی ایف ایس سی حصار کے پاس بھی بھیجا، لیکن یہ ابھی تک پینڈنگ ہے۔ اس کے بعد 8 ستمبر کو صحافی کے خلاف دفعہ 451، 465 اور 500 کے تحت معاملہ درج کیا گیا۔


انوپ کنڈو پر درج مقدمے کو لے کر پورے ضلع کے صحافیوں نے مقامی میڈیا سنٹر میں ایک میٹنگ کا انعقاد کر ناراضگی کا اظہار کیا اور میٹنگ میں ضلع کے سبھی ڈویژن کے صحافیوں نے شرکت کی۔ یہاں اتفاق رائے سے قرارداد پاس کر ضلع ڈپٹی کمشنر اور پولس سپرنٹنڈنٹ کو ایک شکایت سونپی گئی جس میں صحافی پر درج مقدمے کو خارج کرتے ہوئے فرضی جانچ رپورٹ پیش کرنے والے ضلع فوڈ سپلائی افسر سبھاش سِہاگ اور ضلع کونسل کے موجودہ کارگزار افسر وکاس یادو کے خلاف معاملہ درج کر کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔

اس پورے معاملے میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر اُتم سنگھ نے کہا کہ صحافیوں کے مطالبات کو متعلقہ افسر کو بھیجتے ہوئے دوبارہ غیر جانبدارانہ جانچ کرائی جائے گی۔ ساتھ ہی کہا کہ کسی بھی طریقے سے میڈیا اہلکاروں کے ساتھ غلط نہیں ہونے دیا جائے گا۔ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر اتم سنگھ نے فوڈ اینڈ سپلائی محکمہ کے اس الزام کو بھی مسترد کیا جس میں کہا گیا ہے کہ غیر قانونی طریقے سے جرنلسٹ احاطہ میں گھسے ہیں۔ اتم سنگھ نے کہا کہ اس طرح کی دفعات پرائیویٹ پراپرٹی پر نافذ ہوتے ہیں نہ کہ پبلک پراپرٹی پر۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 14 Sep 2019, 9:10 PM