مساجد میں ہتھیار رکھنے کا الزام عائد کرنے والے بی جے پی ایم پی پر ایف آئی آر

ہندوستان بی جے پی حکومت میں برازیل کے بعد گائے کا گوشت برآمد کرنے والا دوسرا بڑا ملک، گائے گوشت کے برآمد میں 14 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ پرہلاد جوشی کے خلاف مسجدوں کے تعلق سے متنازعہ بیان دینے پر ایف آئی آردرج ہو گئی ہے۔ کل انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ ہبلی کی مساجد میں غیر قانوی ہتھیار رکھے گئے ہیں۔ جوشی کے خلاف آئی پی سی کی 153اور 298کی دفعات لگائی گئی ہیں۔ پرہلاد جوشی کے اس بیان کے خلاف جمعہ کو مسلمانوں نے مظاہرہ بھی کیا تھا۔

دوسری طرف کرناٹک کے وزیرداخلہ رامالنگاریڈی نے 12مئی کو ہونے والے ریاستی اسمبلی کے انتخابات میں بی جے پی کے برسراقتدار آنے پر ریاست میں گائے ذبیحہ پر پابندی عائد کرنے امت شاہ کے بیان کو سیاسی چال سے تعبیر کیا ہے۔

انہوں نے بنگالورو میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی حکومت میں ہندوستان ،برازیل کے بعد گائے کا گوشت برآمد کرنے والا دوسرا بڑا ملک بن گیا ہے اور گائے گوشت کے برآمد میں ریکارڈ 14فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔

مہاراشٹراور یوپی جہاں بی جے پی کی حکومت ہے،گائے گوشت کو سب سے زیادہ برآمد کرنے والی ریاستیں ہیں۔بی جے پی کی حکمرانی والی گوا ریاست میں 30تا50ٹن گائے کے گوشت کا استعمال کیاجاتا ہے۔

مرکزی وزیر کرن رجیجو نے خود دعویٰ کیا ہے کہ وہ گائے کا گوشت کھاتے ہیں اور انہیں کوئی بھی روک نہیں سکتا۔انہوں نے سوال کیا کہ کیا مودی شمال مشرقی ریاستیں جہاں بی جے پی برسراقتدار ہے، گائے کے گوشت کے استعمال پرروک لگاسکتے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ میں شخصی طورپر تمام قسم کے جانوروں جن کا استعمال گوشت کے طورپر کیا جاتا ہے، کی ہلاکت پر پابندی لگانے کی حمایت کرتے ہیں ، تاہم بی جے پی اس کی پابند عہد نہیں ہے اور شاہ کا بیان صرف لب کشائی کے سوا کچھ بھی نہیں ہے کیونکہ بعض بی جے پی لیڈران یوپی اور مہاراشٹر میں بیف پروسیسنگ سنٹرس چلاتے ہیں۔اگر بی جے پی گاؤ ذبیحہ پر تشویش رکھتی ہے تو وہ ملک بھر میں اس پر پابندی کیوں نہیں لگاتی؟

ریڈی نے کہا کہ ہندوستان نے 2017کے دوران 1850 میٹر ک ٹن گائے گوشت کو برآمد کیا ہے اور مالیاتی سال2015-16میں گائے گوشت کو برآمد کرنے سے 26,682کروڑروپئے کی آمدنی ہوئی ہے۔توقع ہے کہ ہندوستان رواں مالیاتی سال برازیل کو پیچھے چھوڑتے ہوئے گائے گوشت کو برآمد کرنے میں سرکردہ ملک کے طورپر ابھرے گا۔

کانگریس لیڈر نے کرناٹک میں گزشتہ چند دنوں سے امت شاہ کے مذہبی مٹھوں کے دورہ پر بھی نکتہ چینی کی جہاں ماضی میں جانے کی ان کو کوئی پرواہ نہیں تھی۔ان کے یہ دورے انتخابات کے پیش نظر ہو رہے ہیں ۔یہ دورے ان مٹھوں سے محبت میں نہیں کئے جارہے ہیں جو عوام کی بے لوث خدمات انجام دیتے ہیں۔

انہوں نے امت شاہ کو ایک تاجرقرار دیا ۔ملک کے سرکردہ تاجروں کے ساتھ ان کے تعلقات رہے ہیں جس کے نتیجہ میں نیرو مودی جیسے تاجر جنہوں نے بھاری قرض حاصل کیا تھا ملک چھوڑ کر فرار ہوگئے ۔

کرناٹک کو ایسے افراد سے تعلقات کی ضرورت نہیں ہے جو دھوکہ دہی کرنے والے تاجروں کی حمایت کرتے ہیں۔انہوں نے امت شاہ پر نکتہ چینی کی جنہوں نے کہا تھا کہ اگر ان کی پارٹی برسراقتدارآئے گی تو ریاست کے ہندوؤ ں کو قتل کرنے والوں کوسزا دی جائے گی ۔

کانگریس لیڈرنے مزیدکہاکہ امت شاہ کو ایسے افراد کو سزا دینے کی کیوں ضرورت پڑ گئی جبکہ کرناٹک حکومت نے پہلے ہی اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ ان لوگوں کی گرفتاری ہو اور ان کے خلاف عدالتی چارہ جوئی بھی کی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ درحقیقت ایسے دس واقعات ہی پیش آئے ہیں جس میں موافق ہندو کارکنوں کو مذہبی بنیادوں پر ہلاک کیا گیا جبکہ دیگر شخصی یا پھر دوسری وجوہات کے سبب قتل کی واردات پیش آئیں۔

امت شاہ یہ کیوں نہیں کہتے کہ سنگھ پریوار کے کارکنوں نے پی ڈی ایف اور ایس ڈی پی آئی کے 12 ارکان کا قتل کیا ہے۔ان افراد کی جانوں کی کوئی قدر نہیں ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 31 Mar 2018, 6:35 PM