دہلی کے ’شاردا انسٹی ٹیوٹ‘ میں لڑکیوں کے ساتھ فحش حرکت، سوامی چیتنیانند کے خلاف ایف آئی آر، ملزم فرار

شری شاردا انسٹی ٹیوٹ آف انڈین مینجمنٹ کی طالبات نے ملزم پر فحش واٹس ایپ میسج بھیجنے اور چھیڑ چھاڑ کا الزام لگایا ہے۔ پولیس نے معاملہ درج کر کے جانچ شروع کر دی ہے

<div class="paragraphs"><p>علامتی تصویر ’فیس بُک‘</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

دہلی کے ایک مینجمنٹ انسٹی ٹیوٹ میں لڑکیوں کے ساتھ فحش حرکت کرنے کا سنسنی خیز معاملہ سامنے آیا ہے۔ شری شاردا انسٹی ٹیوٹ آف انڈین مینجمنٹ کی طالبات نے چیتنیانند سرسوتی عرف پارتھ سارتھی پر سنگین الزامات لگائے ہیں۔ انسٹی ٹیوٹ کے ایڈمنسٹریٹر پی اے مرلی کی شکایت پر دہلی پولیس نے معاملہ درج کرلیا ہے۔ یہ انسٹی ٹیوٹ شاردا پیٹھ شرنگیری سے جڑا ہوا ہے۔

’لائیو ہندوستان ڈاٹ کام‘ کی خبر کے مطابق پی اے مرلی کی طرف سے وسنت کنج نارتھ تھانے میں درج کرائی گئی شکایت میں کہا گیا ہے کہ شری شاردا انسٹی ٹیوٹ آف انڈین مینجمنٹ میں اقتصادی طور پر کمزور طبقہ (ای ڈبلیو ایس) کی طالبات کے ساتھ سوامی چیتنیانند سرسوتی عرف ڈاکٹر سوامی پارتھ سارتھی نے جنسی استحصال کیا ہے۔ مظلوم طالبات ای ڈبلیو ایس اسکالرشپ کے تحت پی جی ڈی ایم (پوسٹ گریجویٹ، ڈپلومہ اِن مینجمنٹ) کورس کر رہی ہیں۔


پولیس نے 32 طالبات کے بیان درج کیے ہیں، جن میں 17 نے الزام لگایا ہے کہ ملزم نے ان کے ساتھ گندی زبان کا استعمال کیا، فحش واٹس ایپ میسج بھیجے۔ طالبات نے ملزم پر ناجائز تعلقات بنانے کی کوشش کا بھی الزام لگایا۔ متاثرین نے بتایا کہ انسٹی چیوٹ کی کچھ خواتین فیکلٹی اور انتظامی اہلکار انہیں ملزم کے مطالبات کو ماننے کے لیے دباؤ بناتے تھے۔

شکایت ملنے کے بعد پولیس نے بی این ایس کی دفعہ 75 (2)، 73، 351 (2) کے تحت معاملہ درج کر لیا اور جانچ شروع کر دی۔ جانچ کے دوران سی سی ٹی وی فوٹیج کی جانچ کی گئی۔ جائے وقوع اور ملزم کے پتہ پر چھاپہ ماری کی گئی، لیکن ملزم اب تک فرار ہے۔ پولیس نے انسٹی چیوٹ کے بیسمنٹ میں کھڑی ایک وولوو کار ضبط کی ہے، جس پر فرضی ڈپلومیٹک نمبر پلیٹ لگی تھی اور جسے ملزم استعمال کرتا تھا۔ اس سلسلے میں 25 اگست 2025 کو نیا معاملہ درج کیا گیا اور کار ضبط کی گئی۔


پولیس نے انسٹی چیوٹ سے سی سی ٹی وی فوٹیج ضبط کرکے فارینسک جانچ کے لیے بھیجی ہے۔ 16 متاثرین کے بیان جوڈیشیل مجسٹریٹ کے سامنے درج کرائے گئے ہیں۔ پولیس کے مطابق ملزم کی آخری لوکیشن آگرہ کے پاس پائی گئی تھی اور اس کی تلاش جاری ہے۔

معاملے کے انکشاف کے بعد شری شاردا انسٹی چیوٹ اور شرنگیری مٹھ انتظامیہ نے ملزم کو سبھی عہدوں سے ہٹا دیا ہے اور اس سے رشتے منقطع کر لیے ہیں۔ شری شاردا پیٹھم نے ملزم کی سرگرمیوں کو ناجائز، غیر مناسب اور انسٹی چیوٹ کے مفادات کے خلاف بتایا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔