نیہا سنگھ راٹھور کے خلاف ایف آئی آر درج، ملک مخالف پوسٹ کرنے کا الزام
نیہا سنگھ راٹھور کے خلاف لکھنؤ کے حضرت گنج پولیس اسٹیشن میں ایف آئی آر درج کی گئی ہے، جس میں ان پر اپنی سوشل میڈیا پوسٹ کی وجہ سے ملک کی سالمیت کو نقصان پہنچانے کی کوشش کرنے کا الزام ہے۔

فائل تصویر آئی اے این ایس
لکھنؤ کے حضرت گنج پولیس اسٹیشن میں نیہا سنگھ راٹھور کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ یہ ایف آئی آر سوشل میڈیا پر ان کی اس پوسٹ سے متعلق ہے جس میں انہوں نے حال ہی میں پہلگام حملے پر سوالات اٹھائے تھے۔ یہ ایف آئی آر شاعر ابھے پرتاپ سنگھ عرف ابھے سنگھ نربھیک نے درج کروائی ہے۔
ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ نیہا سنگھ راٹھور نے اپنے ٹویٹر ہینڈل @NehaSinghRathore سے کئی قابل اعتراض پوسٹس پوسٹ کیں، جس میں قومی سالمیت کو بری طرح متاثر کرنے اور مذہب اور ذات پات کی بنیاد پر دوسری کمیونٹی کے خلاف جرائم کو ہوا دینے کی کوشش کی گئی۔ اس کے علاوہ انہوں نے الزام لگایا کہ راٹھور پہلگام حملے میں مارے گئے معصوم لوگوں پر سوال اٹھا کر سماج میں مسلسل عدم استحکام پھیلا رہی ہیں۔
ایف آئی آر میں یہ بھی بتایا گیا کہ نیہا سنگھ کے ٹویٹس پاکستان میں وائرل ہو رہے ہیں، اور وہاں کے میڈیا میں پروپیگنڈہ کیا جا رہا ہے، جہاں ان کے بیانات کو ہندوستان کے خلاف استعمال کیا جا رہا ہے۔ نیہا سنگھ کے خلاف کئی دفعات کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ پولیس نے اس معاملے میں تفتیش شروع کر دی ہے اور مزید کارروائی کی جا رہی ہے۔
واضح رہے کہ جموں و کشمیر کے پہلگام میں ہوئے دہشت گردانہ حملے کو لے کر پورے ملک میں غصہ پھیل گیا ہے۔ لوگ پاکستان کی شدید مذمت کر رہے ہیں۔ اپوزیشن جماعتوں نے بھی حکومت کی مکمل حمایت کی ہے اور پاکستان کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے جو دہشت گردی کا مترادف بن چکا ہے۔ اس کے ساتھ ہی کچھ طبقے ایسے ہیں جو اس واقعہ پر حکومت کو تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔
نیہا سنگھ راٹھور نے پہلگام میں دہشت گردانہ حملے کو حکومت کی غلطی قرار دیا ہے۔ انہوں نے حکومت پر سخت الفاظ میں تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس واقعہ کو بہار کے انتخابات میں سیاسی طور پر استعمال کیا جائے گا۔ ان کے اس بیان کو پاکستان کے عوام، اس کے رہنماؤں اور حکومتی اداروں کی جانب سے سراہا جا رہا ہے۔ (بشکریہ نیوز پورٹل ’آج تک‘)
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔