بی جے پی رکن پارلیمنٹ نشی کانت سمیت 7 کے خلاف ایف آئی آر، ایئرپورٹ اصول کی خلاف ورزی کا الزام

رکن پارلیمنٹ نشی کانت دوبے سمیت بی جے پی کے 7 لیڈروں کے خلاف دیوگھر ایئرپورٹ پر حفاظتی اصلوں کی خلاف ورزی کے سلسلہ میں ایف آئی آر درج کی گئی ہے، یہ سبھی دُمکا میں متاثرہ کنبہ سے ملاقات کےلئے پہنچے تھے

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ نشی کانت دوبے سمیت 7 لیڈران کے خلاف جھارکھنڈ پولیس نے ایف آئی آر درج کی ہے۔ اس بھی پر الزام ہے کہ انہوں نے دیوگھر ایئرپورٹ پر اصولوں کے خلاف رات کے وقت طیارہ اڑانے کے لئے عملہ سے منظوری حاصل کی۔ یہ واقعہ 31 اگست کو اس وقت پیش آیا جب نشی کانت دوبے اور منوج تیوواری سمیت بی جے پی کے متعدد لیڈران دُمکا میں نذر آتش کی گئی لڑکی کے متاثرہ کنبہ سے ملاقات کر کے واپس لوٹ رہے تھے۔

رپورٹ کے مطابق ایئرپورٹ پر تعینات ڈی ایس پی سُمن کی جانب سے نشی کانت دوبے سمیت 7 لیڈروں کے خلاف دیوگھر ایئرپورٹ کی حفاظت کو خطرے میں ڈالنے کے سلسلہ میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ نشی کانت دوبے، منوج تیواری، کپل مشرا سمیت کچھ لوگ 31 اگست کو چارٹرڈ طیارے کے ذریعے دیوگھر ایئرپورٹ پر اترے تھے۔ متاثرہ کنبہ کو مالی امداد فراہم کرنے کے بعد بی جے پی لیڈرروں کا وفد شام کو 5.30 بجے ایئرپورٹ پہنچ گیا اور طیارے پر سوار بھی ہو گیا لیکن اے ٹی سی (ایئر ٹریفک کنٹرول) عملہ نے اڑان کی اجازت نہیں دی۔


بعد ازاں، ناراض بی جے پی لیڈران اے ٹی سی کی عمارت میں گھس گئے اور وہاں موجود عہدیداروں سے جبراً اڑان کی منظوری حاصل کی۔ اس کے بعد یہ تمام افراد طیارے پر سوار ہو کر دہلی لوٹ گئے۔

اس معاملہ میں ایئرپورٹ کی حفاظت کی ذمہ داری سنبھالنے والے ڈی ایس پی نے دیوگھر کے کنڈا میں رکن پارلیمنٹ سمیت 7 افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کرا دی۔ چارٹرڈ طیارے کے پائلٹ کے خلاف بھی ایف آئی آر درج کرائی گئی ہے۔

اس معاملہ میں نشی کانت دوبے کے ساتھ طیارے پر سوال مسافر نے وضاحت کی کہ طیارے نے غروب آفتاب کے 10 منٹ کے اندر ہی اڑان بھر لی تھی، جبکہ اصولوں کے مطابق غروب آفتاب کے 20 منٹ کے بعد کوئی طیارہ اڑان نہیں بھر سکتا۔ نشی کانت دوبے کا کہنا ہے کہ جھارکھنڈ پولیس نے وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین کو خوش کرنے کے لئے ان کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔